بی جے پی کو ملنے والی ہے پھر ایک طلاق میگھالیہ کے وزیر اعلی این ڈی اے سے الگ ہونے کیلیے مناسب وقت کا انتظار کر رہے ہیں

,

   

شہریت (ترمیمی) بل کو لے کر شمال مشرقی ریاستوں میں احتجاجی مخالفت کے بعد میگھالیہ کے وزیر اعلی اور نیشنل پیلیز پارٹی کے سربراہ کا نراڈ سنگما نے منگل کو کہا ہے کہ پارٹی کے باہمی مشورے سے یہ طئی کیا جاے گا کہ این ڈی اے سے کب علحیدگی اختیار کی جائے، واضح رہے کہ این پی پی اروناچل پردیش اور منی پور میں بھی بی جے پی کی تائید میں ہے سنگما شمالی مشرق کے شہریت ترمیمی بل کی حمایت نے کرنے کا اعلان کیا ہے جو لوک سبھا میں منظور ہو چکا ہے ابھی راجیہ سبھا میں منظور ہونا باقی ہے۔
شہریت (ترمیمی) بل میں کچھ ہیں جس سے پاکستان افغانستان اور بنگلادیش ۶ اقلیتی گروپوں کو ہندوستان کی شہریت دیے جانے میں انے والی رکاوٹ ختم ہو جائیں گی، وزیر اعلی نے کہا کہ ہم دوسری پارٹیوں سے مل کر اس بل کے خلاف ہیں ۔

بی جے پی کے ذریعہ سماجوادی پارٹی اوربہوجن سماج پارٹی کے ساتھ مل کربل کوپیش کئے جانے کا فیصلہ کرنے کے بعد سنگما نے کہا ‘یہ بات ابھی تک طے نہیں ہوپائی ہے، ہم بل کی مخالفت کرتے ہیں اورہم پوری کوشش کریں گے کہ یہ بل منظورنہ ہوپائے’۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ وزیراعظم مودی سے وہ اس موضوع پربات کرنے کے لئے ملاقات کریں گے توسنگما نے کہا ‘ہم نے وزیراعظم مودی سے ملنے کے لئے وقت مانگا تھا، لیکن پی ایم اوسے ابھی تک اس معاملے میں جواب نہیں ملا ہے’۔