بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کلدیب سینگر پر اونناء کی نابالغ کے ساتھ عصمت ریزی‘ اغوا کا الزام عائد

,

   

مذکورہ سپریم کورٹ نے متاثرہ کی فیملی والوں‘ جنھیں دھمکیوں کا خدشہ لاحق تھا کی جانب سے درخواست کے بعد پچھلے ہفتہ کلدیب سینگر کے خلاف درج چار مقدمات دہلی منتقل کئے تھے

نئی دہلی۔ ریاست اترپردیش کے متنازعہ رکن پارلیمنٹ 52سالہ کلدیب سینگرکو پچھلے سال نابالغ کے ساتھ عصمت ریزی کے ایک معاملہ میں عدالتی احکامات کے بعد گرفتار کرلیاتھا‘ پر اب رسمی طور ایک عدالت نے اغوا او رعصمت ریزی کے الزام عائد کئے ہیں۔

دہلی کی ایک خصوصی عدالت‘ جس کو سپریم کورٹ نے کلدیب سینگر کے معاملے کی سنوائی کے احکامات دئے ہیں نے اس کے ساتھ نابالغ کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے سخت قانون کے تحت رکن اسمبلی پر الزامات عائد کئے ہیں۔

مذکورہ سپریم کورٹ نے متاثرہ کی فیملی والوں‘ جنھیں دھمکیوں کا خدشہ لاحق تھا کی جانب سے درخواست کے بعد پچھلے ہفتہ کلدیب سینگر کے خلاف درج چار مقدمات دہلی منتقل کئے تھے۔

کار حادثہ کا شکار ہونے کے بعد مذکورہ عصمت ریزی متاثرہ دہلی کے ال انڈیا انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنس (اے ائی ائی ایم ایس)میں زندگی او رموت سے جنگ لڑرہی ہیں۔

حادثے کے ذریعہ قتل کی سازش کا متاثرہ کی فیملی نے کلدیپ سنگھ سینگر پر الزام عائد کیاہے‘ اور اس کو منصوبہ بند قتل کی کوشش قراردیا ہے۔

پچھلے سفتر کے دوران ایک ٹرک نے کار کو ٹکر دی جس میں متاثرہ کی دو انٹیاں فوت ہوگئی۔

جبکہ متاثرہ اور ان کا وکیل اس حالت میں شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ عدالت نے سینگر اور اس کے ساتھ ششی سنگھ پر الزام عائد کیا ہے جس پرمتاثرہ کو رکن اسمبلی جانے کے لئے اکسانے کا الزام ہے۔

رکن اسمبلی کے خلاف عصمت ریزی اور الزامات پر سپریم کورٹ کی سخت نوٹ کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے ضلع انناؤ کے بنگارماؤ سے چار مرتبہ کے رکن اسمبلی کو برطرف کردیاتھا۔

قومی سطح پر واقعہ کی مذمت میں اس وقت اضافہ ہوا جب عصمت ریزی کی متاثرہ کے والد کو ہلاک کردیاگیاتھا اور اس کا الزام بھی رکن اسمبلی پر لگائے جانے کے بعد پارٹی نے سینگر کو 2018میں پارٹی سے برطرف کردیاتھا۔

سی بی ائی جس کو ہائی کورٹ نے معاملے کی جانچ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں‘

کو اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ رکن اسمبلی اور اس کے بھائی نے متاثرہ کے والد کے ساتھ مارپیٹ کی اور ان پر آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا‘ ساتھ میں ریاست کے تین پولیس جوانو ں اور پانچ دیگر لوگوں پر بھی مقدمہ درج کیا۔