تحویل معاملے پر دہلی ہائی کورٹ حبس بیجا کی درخواست کی سنوائی کرے گا۔ دہلی تشدد

,

   

نئی دہلی۔مذکورہ دہلی ہائی کورٹ میں جمعہ کے روز حبس بیجا کی درخواستوں پر سنوائی کرے گی جو 23-25فبروری کے روز شمال مشرقی دہلی میں مخالف سی اے اے تشدد اور فسادات کے ضمن میں دولوگوں کی مبینہ غیر قانونی تحویل کے خلاف دائر کی گئی ہیں۔

یہ درخواست فیروز خان نامی شخص نے دائرکی ہے جو اپنے دو بھائیوں محمد صابر اور بھورا خان کی رہائی کا مطالبہ کررہے ہیں‘

کی گئی ہے‘ تاہم یہ بنچ کی چھٹیاں چل رہی ہیں جس کی وجہہ سے فوری سنوائی نہیں ہوسکی ہے۔

اس معاملے پر سنوائی6مارچ کو ہوگی۔درخواست گذار نے کہا ہے کہ فبروری 24کے روز ان کے دوبھائیوں جب 6.05شام مندولی میں فیکٹری پر کام سے لوٹ رہے تھے۔

مذکورہ تاریخ پر جس میں درخواست گذار کے بھائیوں میں سے ایک جس کانام بھورا خان نے اپنے سالہ جس کانام شمشاد ہے کوموبائیل فون سے کال کیااور کہاکہ اس کو پولیس اپنی تحویل میں لے کر دیال پور پولیس اسٹیشن لے جارہی ہے۔

اگلے روز فیروز پولیس اسٹیشن پہنچے اور دیکھاکہ ان کے دونوں بھائی لاک آپ میں ہیں۔ درخواست میں کہاگیاہیکہ”اسوقت25-26-02-2020درخواست گذار (فیروز) دیال پور پولیس اسٹیشن کی پولیس سے ان کے بھائیوں کی رہائی کی درخواست کررہا ہے

تاہم پولیس نے انہیں بتایا ہے کہ ان کے بھائیوں کو 26-02-2020کی شام ان کے گھر پاس چھوڑ ائی ہے کیونکہ علاقے میں لاء اینڈ آرڈر کامسئلہ ہے‘

تاہم درخواست گذار کے بھائیو ں کی اب تک رہائی عمل میں نہیں ہے اور اب بھی وہ دیال پور پولیس اسٹیشن کی پولیس کی غیر قانونی تحویل میں ہیں“۔

فیروز نے اس بات کے خدشات کا بھی ذکر کیاہے کہ ان کے بھائیوں کو قتل کردیاگیاہے‘ یا پھر غلط طریقے سے مجرمانہ کاروائیوں میں انہیں ماخوذ کرنے کاکام کیاگیا ہے۔