ترکی میں غزہ کے اسٹوڈنٹس کے لئے فیس میں چھوٹ کااردغان نے کیااعلان

,

   

اکٹوبر7کے روز سے غزہ میں شروع اسرائیلی جنگ کے بعد سے ترکی تنازعہ کو روکنے اور فلسطینیوں کی حمایت میں سرگرمی کے ساتھ کام کررہا ہے۔


ترکی کے صدر طیب رجب اردغان نے اعلان کیاہے کہ غزہ پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی طلباء کو جو ترکی کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں انہیں ٹیوشن فیس کی ادائیگی سے مستثنیٰ قراردیاجائے گا۔

نومبر16جمعرات کے روز جاری صدراتی حکم نامہ میں یہ کہاگیاہے۔ترکی ڈپلومہ او ربیاچلر ڈگری طلباء کے لئے موجودہ تعلیمی سال کے دوسرے سمسٹر کی فیس کا احاطہ کریگا۔

اس پالیسی کا اطلاق غزہ کے تمام فلسطینی طلباء پر ہوتا ہے جو ترکی کی سرکاری یونیورسٹیوں میں داخلہ لیتے ہیں۔اکٹوبر7کے روز سے غزہ میں شروع اسرائیلی جنگ کے بعد سے ترکی تنازعہ کو روکنے اور فلسطینیوں کی حمایت میں سرگرمی کے ساتھ کام کررہا ہے۔

ترکی نے غزہ کے لئے 500ٹن کی طبی امداد فراہم کی ہے جس میں ادوایات‘ فیلڈ اسپتال‘ ایمبولنس اور سربراہی شامل ہے اور اس کے علاوہ صدراتی ہوائی جہاز کے ذڑیعہ میڈیا دستے بھی روانہ کئے ہیں۔

چہارشنبہ 15نومبر کے روز 27فلسطینی مریضوں اورساتھیوں پر مشتمل دو ہوائی جہازمصر کے العرش ائیرپورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد انقارہ کے ایسین بوگا ائیرپورٹ پر اترے ہیں۔

اسرائیلی فوج 42دنوں نے غزہ پر ہولناک جنگ کررہی ہے جس میں 11,500لوگ جاں بحق ہوگئے جس میں 4710بچے اور3160عورتیں شامل ہیں‘م اس کے علاوہ 29800زخمی ہیں‘ جس بچوں اورعورتوں کا تعداد 70فیصد ہے۔