تشدد زدہ منی پور سے 11,785قبائیلیوں نے میزروم میں لی پناہ

,

   

بڑ ی تعداد میں میتی کمیونٹی کے لوگ کافی سالوں سے میزروم میں رہ رہے ہیں اور مختلف پیشوں سے وابستہ ہیں۔
ائزوال۔زو نسل کے قبائیل سے تعلق رکھنے والے 11785کے قریب لوگ تشدد زدہ منی پور سے جو بے گھر ہوئے ہیں میزورم میں پناہ لی ہے‘ چیف منسٹر زور ماتھنگا نے یہ بات بتائی ہے۔

میزورم چیف منسٹر کے ٹوئٹ کے بموجب تمام 11اضلاعوں میں قبائیلیو ں نے پناہ لی ہے جس میں سب سے زیادہ 4296بے گھر لوگوں نے کولا سیب ضلع میں پناہ لی ہے‘ جو جنوبی آسام سے متصل ہے‘ اس کے بعد ایزوال میں 3837اور 2855سائتول اضلاعوں میں پناہ لی ہے۔

وزیر اعلی نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ”ایک ذمہ دار حکومت کے طور پر انسانی امداد‘ ہمارے پاس بہت کچھ نہیں ہے لیکن ہم اشتراک کرنے کے لئے تیار ہیں!حکومت کی طرف سے شور ش زدہ منی پور علاقوں اورزو نسلی قبائیل اورمیزورم میں رہنے والے اندرونی طور پر بے گھر افراد کو بشمول دیگر امدادی سامان کے2388.50کنٹل چاول میزروم حکومت کی جانب سے جاری کیاگیا۔

شورش زدہ منی پور سے جملہ 11785ائی ڈی پی ایس برائے منی پور نے میزورم میں پناہ لی ہے۔

فی الحال میزورم میں 50,000لوگ پڑوسی منی پور‘ میانمار‘ او ربنگلہ دیش سے پناہ لئے ہوئے ہیں۔ تمام نسلی زو قبائیلیوں کے لئے میزورم ایک ابدی گھر ہے! اور اتنا ہی غیر نسلی اور ہر قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کے لئے ایک محفوظ مقام ہے۔

میتیوں کے لئے جنتا محفوظ مقام ہے‘ہم منی پور کو قانو ن کی پابندی کرنے والے زونسلی قبائیل کے لئے ایک محفوظ جگہ دیکھنا چاہتے ہیں!“۔

ازوال سے اہلکاروں نے کہاکہ منی پور سے بے گھر11785‘ میں 2883لوگ ریاست کے 11اضلاعوں میں قائم کئے گئے 35راحت کیمپوں میں رہ رہے ہیں وہیں باقی 8902اپنے رشتہ داروں کے مکانات‘ گرجا گھروں او ردیگر مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔

میزورم کی حکومت نے لوگوں کو راحت کے لئے مرکز سے 10کروڑ کی مانگ کی ہے تاکہ منی پور میں نسلی تشدد کے بعد ریاست میں انہیں شیلٹر کا انتظام کیاجاسکے۔

اس ضمن میں چیف منسٹر میزورم نے 16مئی اور 23مئی کے روز ایک مکتوب وزیراعظم نریندر مودی کے نام روانہ کرتے ہوئے مالی مدد کی مانگ کی تھی مگر اب تک مرکز نے جوابی مثبت جواب نہیں دیاہے۔