تعلیمی اداروں میں اخلاقیات پڑھانے حکومت تلنگانہ کا زور

,

   

سماج میں جرائم کی شرح میں اضافہ افسوسناک ، بعض واقعات میں حیوانیت نہایت تشویشناک:کے سی آر

حیدرآباد ۔ /2 جنوری (پی ٹی آئی) سماج میں اقدار و اخلاقیات کو فروغ دینے کیلئے تعلیمی اداروں میں اخلاقیات کی تعلیم پڑھانے پر زور دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ ان کی حکومت سابق ڈی جی پیز کے ساتھ ایک کمیٹی مقرر کرے گی اور اس کمیٹی سے اخلاقیات کے فروغ کے سلسلے میں تجاویز طلب کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بدبختی سے موجودہ سماج میں جرائم کی شرح بڑھتی جارہی ہے ۔ بعض واقعات میں انسان حیوانوں جیسا عمل کررہے ہیں ۔ اس مجرمانہ رجحان کو فوری روکنے کی ضرورت ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بچوں کو تعلیمی اداروں میں شروع سے ہی اقدار پر مبنی تعلیم کے ذریعہ سماج میں اخلاقی اقدار فروغ دیئے جاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس کاز کیلئے پابند عہد ہے اور اس کا احساس ہے کہ اقدار پر مبنی تعلیم آنے والے تعلیمی سال سے اسکولس میں شروع کردی جائے ۔ وہ غیرمنقسم آندھراپردیش کے سابق ڈی جی پی ایچ جے دورا کی خودنوشت جاری کرنے کے بعد مخاطب تھے ۔ کے سی آر نے کہا کہ ہمیں اخلاقیات کے سلسلے میں خاص اسباق تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس لئے ہم سابق ڈی جی پیز پر مبنی کمیٹی مقرر کریں گے اور اس سے مشورہ و تجاویز طلب کریں گے جس سے جے سوامی اور دیگر روحانی ٹیچرز پیدا کئے جاسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مناسب اسباق کے ساتھ پڑھائی شروع کریں گے جو بہتر سماج کی راہ ہموار کرے گی اور یہ کام آنے والے تعلیمی سال سے شروع ہوجائے گا ۔ سرکاری بیان میں چیف منسٹر کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ کے سی آر نے کہا کہ سماج میں اچھائی کے تحفظ کے مقصد سے سخت کارروائی کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی پولیس اپنی سماجی ذمہ داریاں بخوبی نبھارہی ہے اور خود کو لا اینڈ آرڈر کی برقراری تک محدود نہیں رکھا ہے ۔