تلنگانہ میں بے روزگاری کی شرح 15.5 فیصد تک پہونچ گئی

   

جنوبی ہند میں دوسرا اور قومی سطح پر 9 واں مقام ، سی ایم آئی اے کے سروے میں انکشاف
حیدرآباد :۔ ریاست میں کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزگار پر اس کا بہت زیادہ اثر پڑا ہے ۔ تلنگانہ میں بے روزگاری کی شرح 15.5 فیصد تک پہونچ گئی ہے ۔ سارے ملک میں بیروزگاری کے معاملے میں ریاست تلنگانہ کا 9 واں مقام ہے ۔ سنٹر فار مانیٹرنگ اکنامی ( سی ایم آئی اے ) کے سروے میں اس کا انکشاف ہوا ہے ۔ سارے ملک میں کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ تجارتی و تعمیری کے علاوہ دوسری سرگرمیاں بند رہی ہیں ۔ جس کا دیگر شعبوں کے ساتھ روزگار پر بھی اثر پڑا ہے ۔ اس فہرست ریاست تلنگانہ بھی شامل ہے ماہ جون کے دوران تلنگانہ میں 15.5 فیصد بے روزگاری ریکارڈ کی گئی ہے ۔ قومی شرح بیروزگاری 10.99 فیصد سے ریاست کی بے روزگاری زیادہ ہے ۔ ملک بھر میں 12 کروڑ سے زیادہ عوام روزگار سے محروم ہوگئے ہیں ۔ لاک ڈاؤن کے سبب تمام سرگرمیاں ٹھپ ہوجانے سے ماہ مئی میں تلنگانہ کے بے روزگاری کی شرح 34.8 فیصد تھی ۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے اور تمام سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوجانے کے بعد ماہ جون میں بیروزگاری کی شرح 15.5 فیصد تک پہونچ گئی ۔ جنوبی ہند میں کیرالہ کے بعد بیروزگاری کے معاملے میں تلنگانہ دوسرے نمبر پر ہے اور قومی سطح پر تلنگانہ 9 ویں مقام پر ہے ۔ سب سے زیادہ بے روزگاری ریاست ہریانہ میں 33.6 فیصد درج ہوئی ہے اور سب سے کم بے روزگاری 0.6 فیصد آسام میں درج ہوئی ہے ۔ قومی سطح پر ماہ اپریل میں 12.2 کروڑ افراد روزگار سے محروم ہونے کا سروے میں پتہ چلا ہے ۔ تلنگانہ میں رواں سال کے ابتداء جنوری میں بے روزگاری کی شرح 5.5 فیصد تھی فبروری میں بڑھ کر 8.3 فیصد اور مارچ میں گھٹ کر 5.8 فیصد اپریل میں بڑھ کر 6.2 فیصد اور جون میں مزید بڑھ کر 15.5 فیصد تک پہونچ گئی ہے ۔۔