تلنگانہ میں زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیابی کیلئے بی جے پی کا ’’سیکرٹ آپریشن‘‘

   

4 ٹیمیں میدان میں ، امیت شاہ کو روزانہ رپورٹس کی روانگی ، 10 تا 12 نشستوں پر کامیابی کا نشانہ
حیدرآباد۔ 18 اپریل (سیاست نیوز)بی جے پی نے تلنگانہ میں زیادہ سے زیادہ لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے ’’سیکرٹ آپریشن ‘‘ کو قطعیت دی ہے۔ اس کیلئے خصوصی ٹیموں کو میدان میں اُتارا گیا ہے۔ یہ ٹیمیں خفیہ طور پر چار شعبوں میں کام کررہی ہیں۔ لوک سبھا حلقوں میں ، بی جے پی کے اسٹیٹ پارٹی آفس میں اور بی جے پی کے نیشنل پارٹی آفس میں تین ٹیمیں کام کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ پارٹی کے امیدواروں کے ساتھ شیڈو ٹیم بھی موجود ہے۔ یہ چاروں ٹیمیں خصوصی رپورٹس مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے آفس کو پہنچا رہی ہیں۔ بی جے پی کی قومی قیادت نے تلنگانہ میں لوک سبھا انتخابات کو وقار کا مسئلہ بنالیا ہے۔ تلنگانہ میں پارٹی کی انتخابی مہم کا روزانہ جائزہ لیا جارہا ہے۔ جن حلقوں میں پارٹی امیدوار کمزور ہے یا پارٹی کے قائدین ناراض ہیں، کام نہ کرنے والے کیڈر کی نشاندہی کی جارہی ہے اور انہیں متحد کرنے کیلئے آر ایس ایس کی قیادت سے بھی استفادہ کیا جارہا ہے۔ ملک بھر میں تنہا 370 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے بی جے پی نشانہ مختص کرتے ہوئے کام کررہی ہے جس میں تلنگانہ سے کم از کم 10 تا 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس نشانہ کو حاصل کرنے کیلئے ایک دو حلقوں کے سواء مابقی حلقوں پر بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اپنی حکمت عملی بھی تبدیل کررہی ہے۔ شیڈو ٹیم، پارٹی امیدواروں کی عوام سے ملاقات اور تازہ حالات پر بی جے پی کی قومی قیادت کو رپورٹس پیش کررہی ہے۔ مقابلہ کرنے والے بی جے پی امیدواروں کی عوامی مقبولیت، ناراضگی، وزیراعظم کی کارکردگی، مرکزی حکومت کی اسکیمات کے تعلق سے عوام میں پائے جانے والے رجحانات پر رپورٹ تیار کررہی ہے۔ جن حلقوں پر پارٹی کا موقف کمزور ہے، وہاں موقف مستحکم کرنے کیلئے ہر 30 ووٹرس پر پارٹی کے ایک قائد کو ذمہ دار دی گئی ہے۔ یہ چاروں ٹیمیں تلنگانہ بی جے پی آفس میں کام کرنے والی خصوصی ٹیم کے 40 ارکان سے رابطہ اور تال میل برقرار رکھتے ہوئے کام کررہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ کانگریس اور بی آر ایس کے ناراض قائدین کو بی جے پی میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ 2