تلنگانہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت

,

   

ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی برقراری حکومت کی اولین ترجیح – غیر سماجی عناصر سے نمٹنے پولیس کو مکمل آزادی، چیف منسٹر کے سی آر کا جائزہ اجلاس

حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست میں تشدد اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کے پاس بدامنی پھیلانے والے عناصر سے متعلق یقینی طور پر اطلاعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی برقراری حکومت کے ایجنڈہ میں سرفہرست ہے۔ کسی بھی فرد یا افراد یا عناصر کی جانب سے امن اور ہم آہنگی کی فضاء کو متاثر کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر سماجی عناصر کو آہنی پنجہ سے کچل دیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاست میں غیر سماجی عناصر سے نمٹنے کیلئے پولیس کو مکمل آزادی دی گئی ہے۔ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر چیف منسٹر نے جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں چیف سکریٹری سومیش کمار، ڈی جی پی مہیندر ریڈی، پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار، سائبر آباد کے کمشنر پولیس وی سی سجنار، رچہ کنڈہ پولیس کمشنر مہیش مرلیدھر بھگوت، ایڈیشنل جی پی جتیندر، آئی جیز اسٹیفن رویندر، وائی ناگی ریڈی، نظام آباد آئی جی شیو شنکر ریڈی، ورنگل آئی جی پرمود کمار اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔جی ایچ ایم سی الیکشن کی مہم کے دوران بعض سیاسی قائدین مختلف سازشوں کے ذریعہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ سوشیل میڈیا کے ذریعہ فرضی خبروں کو پھیلایا جارہا ہے۔ بعض قائدین اپنے بیانات کے ذریعہ اشتعال پیدا کررہے ہیں لیکن حیدرآباد کی امن پسند عوام ایسے قائدین کے جھوٹے پروپگنڈوں کا شکار نہیں ہوں گے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوششوں پر بھی عوام کی جانب سے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ انہیں یہ احساس ہوگیا ہے کہ حیدرآباد میں رقم کے ذریعہ ووٹ حاصل کرنے کی کوششیں کام نہیں کررہی ہیں لہذا شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کیلئے وہ نچلی سطح تک جارہے ہیں۔ اضلاع کریم نگر، ورنگل، کھمم اور دیگر مقامات پر فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں اسی طرح حیدرآباد میں بھی پُرامن ماحول میں خلل پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ انتخابات کے عمل کو متاثر کرتے ہوئے انہیں ملتوی کیا جاسکے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ یہ ان کا حقیقی منصوبہ ہے اور حکومت اس سے اچھی طرح واقف ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دنیا بھر میں حیدرآباد محفوظ شہر تصور کیا جاتا ہے جہاں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہورہی ہے اور نوجوانوں کو روزگار حاصل ہورہا ہے۔ تینوں کمشنریٹس کے تحت شہر کی آبادی 1.60 کروڑ ہے اور حکومت کی اہم ذمہ داری شہر کا تحفظ اور امن وامان برقراررکھنا ہے۔چیف منسٹر نے عوام کو بھی چوکس رہنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے خواہ ان کا تعلق کسی بھی جماعت یا برسراقتدار پارٹی سے ہی کیوں نہ ہو انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ چیف منسٹر نے سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی کہ وہ انتخابات میں شفاف طریقہ سے جمہوری انداز میں مقابلہ کریں۔ اجلاس میں موجود سینئر پولیس عہدیداروں نے چیف منسٹر کو تیقن دیا کہ وہ چوکس ہیں اور کسی بھی سازش کو بے نقاب و ناکام کردیں گے۔