تھوکنے کا معاملہ۔ اجین میں ”جشن“ کے درمیان ملزم کے گھر مسمار

,

   

پولیس نے 3میں د و نابالغ لڑکوں کو17جولائی کے روز مہاکال کی سوائی جلوس پر مبینہ پانی تھوکنے کے الزام میں گرفتار کیاہے۔
مدھیہ پردیش کے اجین میں حکام نے ایک مسلم شخص کے مکان کے ”غیر قانونی حصہ“ کو منہدم کردیاجس پر 17جولائی کے روز مہاکال کی سواری پر مشتمل ایک مذہبی جلوس پر پانی تھوکنے کا الزام لگایاگیاہے۔

چہارشنبہ کے روز مسماری کا تماشہ دیکھنے کے لئے پہنچے لوگوں کے ایک گروپ کی جانب سے ڈھول او رشورشرابہ کے درمیان مدھیہ پردیش کے اجین میں مذکورہ گھر کومسمار کیاگیاہے۔واقعہ کا ویڈیو بڑے پیمانے پر سوشیل میڈیا میں گشت کرایاجارہا ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں ایک بلڈوزر دیکھایاگیا ہے جو اس مکان کو منہدم کررہا ہے‘ وہیں کچھ لوگ جشن منارہے ہیں اور ڈھول بجاتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔ انہدام کے مقام کے قریب میں پولیس جوان کھڑے بھی دیکھائی دے رہے ہیں۔

یہ گھر ان تین ملزمین میں سے ایک ہے جنھیں 17جولائی پیر کے روز گرفتار کیاگیاہے۔ اس سب کی شروعات جب سے ہوئی جب جلوس میں سے ایک بھگت نے چھت ھر کھڑے ہوئے ایک نابالغ لڑکے کا ویڈیونکالا جس کے ہاتھ میں پانی کی ایک بوتل تھی‘ اور الزام لگایاکہ جلوس پر اس نے تھوکا ہے۔

اس واقعہ کے بعد اجین پولیس میں ایک شکایت درج کرائی گئی‘ جس نے تین کے ساتھ دو نابالغ بھائیوں کو بھی گرفتار کرلیا۔

شکایت کنندگان سوان لاڈ اوراس کے دوست یوگیش باگمیر اور اجئے کھتری نے پولیس کو بتایاکہ جب جلوس ٹانکی چوک پہنچا‘ انہوں نے دیکھاکہ تین نامعلوم لڑکوں نے بھگتوں پر تھوکا۔

انہدام کے بعد میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے اوجین ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس(اے ایس پی) نے کہاکہ بعض لوگ مذہبی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی کوشش کررہے تھے۔

امن کی برقرار ی کے لئے پولی سنے ملزمیں کو گرفتار کرلیاہے۔

اے ایس پی نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ اجین میونسپل کارپوریشن اورریونیو محکمہ کو ملزمین سے منسلک غیر قانونی قبضہ کے متعلق جانکاری دی گئی‘ انہیں نوٹس ارسال کرنے کے بعد فیملی کو بھی جانکاری دی گئی تھی“۔ملزمین کے خلاف ائی پی سی کی متعدد دفعات بشمول 295اے اور 153اے کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔