تین طرف سے عمران خان کے کنٹینر پر حملہ ہوا

,

   

پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشتبہ کے پاس سے چار میگزین اور 9ایم ایم کی ہینڈ گن برآمد کئے ہیں
لاہور۔ میڈیارپورٹس کے بموجب پولیس نے کہاکہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اورپاکستان تحریک انصاف(پی ٹی ائی) کے صدر عمران خان پر جمعرات کے روز وزیرآباد میں تین طرف سے حملہ کیاگیاتھا جس میں تین الگ الگ لوگ ملوث تھے۔

مذکورہ پولیس اور عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ تین مختلف سمتوں سے گولیاں چلائی گئی تھیں۔ سماء ٹی وی کی خبر کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ خان کے کنٹینر پر قریب کی ایک ورک شاپ کی چھت سے گولیاں چلائی تھیں۔ اس سے قبل اس بات کا دعوی کیاگیاتھا کہ حملہ آور ایک ہی ہے جس کو ہجوم میں سے ایک رکن نے پکڑلیاتھا۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اسکی شناخت نوید ”تھوا“ (بچھو کے لئے پنجابی اصطلاح) کے طور پر ہوئی ہے۔ اس نے پولیس کی جانب سے ریکارڈ اور ریلیز کئے جانے والے اقبالیہ بیان پر مشتمل ویڈیومیں حملہ کو یکطرفہ انجام دینے کی بات تسلیم کی ہے۔

گجرات کے صدر پولیس اسٹیشن میں مشتبہ کو بھیجا گیاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشتبہ کے پاس سے چار میگزین اور 9ایم ایم کی ہینڈ گن برآمد کئے ہیں۔ پی ٹی ائی سربراہ پر حملے کے معاملے میں پنجاب پولیس نے ایک اورکو گرفتار کیاہے۔

سماء ٹی وی کی خبر کے مطابق درایں اثناء پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ وہ سراغ لگانے والے کتوں کے استعمال سے علاقے میں ایک تلاشی مہم کی شروعات کے ساتھ وہ تیسرے فرد کی تلاشی لے رہے ہیں۔

جس علاقے میں حملہ کیاگیاتھا اس کوپولیس نے مہر بند کردیاہے۔

پی ٹی ائی کے کنٹینر کا بھی انہوں نے محاصرہ کرلیاہے اور ساتھ میں فارنسک عہدیدار شواہد اکٹھا کررہے ہیں۔

اے آر وائی نیوز نے خبر دی کہ پاکستان کے چیف منسٹر چودھری پرویز الہی نے گروجان والا میں طویل مار چ کے دوران خان پر بندوق حملے کے بعدمشتبہ کے رازدارنہ اقبالیہ بیان کے ویڈیو کے منظرعام پر آنے کا سخت نوٹ لیاہے۔

الہی بنے غیر ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف تادیبی کاروائی کرنے کاپنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل کوحکم دیاہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس ویڈیوکے منظر عام پر آنے کے بعد اسٹیشن ہاوز افیسر(ایس ایچ او) اور متعلقہ پولیس اسٹیشن کے دیگر عہدیداروں کو برطرف کردیاگیاہے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ چیف نے اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ اس پولیس اسٹیشن کے تمام موبائل فونس ضبط کرلئے گئے ہیں اور انہیں فارنسک جانچ کے لئے بھیجاجائے گا۔

پی ٹی ائی کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایک پارٹی ورکر او رایک اہلکار اس حملے میں مارے گئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔