جتنی زیادہ فرضی خبریں آپ کو دیکھائی دیں گی‘ اتنی ہی خبریں آپ شیئر کریں گے

,

   

لاس اینجلس۔ڈھائی ہزار سے زائد لوگو ں پر کی گئی اسٹڈی کے مطابق سوشیل میڈیا پر غلط جانکاریاں شیئر کرنے میں لوگ زیادہ غیر مہذب محسوس کرتے ہیں اگر کہ وہ مسلسل فرضی خبریں باربار شیئر کرتے ہیں‘ یہاں تک کہ انہیں اس پر یقین بھی نہیں ہوتاہے۔

مذکورہ محقیقین جس میں ہندوستانی نژاد میدھا راج جو یونیورسٹی برائے ساوتھرن کیلی فورنیا امریکہ سے ہیں نے کہاکہ جب وہ دوسر ے‘ تیسرے اور چوتھی مرتبہ اس کو دیکھتے ہیں اس فرد میں اس انفارمیشن کی نامنظوری پر غصہ بھی دیکھنے کو ملا ہے۔

مطالعہ کے حصے کے طور پر جو فزیکالوجی سائنس میں شائع ہوئی ہے‘ مذکورہ محققین نے استفسار کیا ہے کہ ان لائن سروے میں حصہ لینے والے اس حد تک فرضی خبرو کو شائع کرنے اور قبول کرنے میں کس قدر غیر مہذب ہیں‘اور امکان ہے ہ وہ شیئر کرنے والے کو بلک یا ان فالو کریں کردیں گے۔

انہوں نے پایا کہ شرکاء نے ہیڈلائنس کو ایک مرتبہ سے زائد دیکھنے کے بعد اس کو اشاعت کے غیر مہذب تسلیم کیا تھا جبکہ انہوں نے شیئر پہلی مرتبہ دیکھنے کے بعد کیاتھا۔شرکاء

نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سابق میں شیئر کی گئی سرخیوں کو زیادہ ”پسند“ کرنا چاہتے ہیں اور پوسٹ کرنے والے فرد کو کم ہی بلاک یا ان فالو کریں گے‘ اسٹڈی کے مطابق۔تاہم سابق میں دیکھی گئی سرخیوں کو بطور سچ وہ ایک نئی کو زیادہ بہتر نہیں مانتے۔

لہذا رشرکاء نے یہ بھی کہاکہ وہ پہلے کی گئی سرخیوں کو’پسند‘کرنے یا شیئر کرنے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔

اس ٹیم نے یہ بھی مانا ہے کہ سوشیل میڈیا اداروں کی جانب سے استعمال کئے جانے والی کوششیں جو غلط جانکاریوں ے متعلق ہے ان کی توجہہ جھوٹ سے سچائی کا خلاصہ کرنے میں لوگوں کو مدد کررہی ہے۔

مذکورہ سائنس دانوں نے کہاکہ غلط جانکاریاں باربار پھیلانے کی وجہہ سے ایک”حقائق کا دائرہ بن جاتا ہے“جو لوگوں میں حقیقت پسندی بڑھ جاتی ہے‘ چاہئے اس پر انہیں یقین ہو یا نہیں ہو۔