جسم کو 1.5گھنٹوں تک گھسیٹا گیا۔ دہلی ہولناک حادثے کے عین شاہد کا بیان

,

   

پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد لڑکی کی حالت بہت خراب ہے‘ گھسیٹے جانے کے بعد اس کے کپڑے تار تار اور جسم کے پیچھے کا حصہ بری طرح زخمی ہوگیا ہے۔


نئی دہلی۔ دہلی کے کانجہا والا حادثے جس میں ایک 20سالہ لڑکی کی اسکوٹی سے کار کی ٹکر اور اتوار کے روز کچھ کیلو میٹر تک اس کو گھسیٹ کر لے جایاگیاتھا‘ کے ایک عینی شاہد نے اس سارے ہولناک واقعہ کو بیان کیاہے۔

لاڈ پور گاؤں کے کانجہا والا روڈ پر ایک میٹھائی کی دوکان دیپک دھیا چلاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو جو اس کی کار سے الجھ گئی تھی‘ 18سے 20کیلو میٹر تک گھسیٹ کر لے گیا جو تقریبا ایک سے دیڑھ گھنٹے تک جاری رہا ہے۔

دھیانے اے این ائی کو بتایاکہ”میں اپنی دوکان کے باہر کھڑا تھا وہ 3:20صبح کا وقت تھا میں نے 100میٹرس کے فاصلے سے ایک گاڑی سے ایک اونچی آواز سنی۔ پہلے تو میں کسی ٹائر کے پھٹنے کی آواز سنی۔ فوری ایک کار حرکت میں ائی‘ میں نے دیکھا ایک باڈی کو گھسیٹ کر جارہی ہے۔ فوری پولیس کو مطلع کیا“۔

کچھ وقت کے بعد انہوں نے کہاکہ 3:30بجے صبی کا وقت تھا کار واپس ائی اور گاڑی سے ایک عورت کی نعش چپکی ہوئی تھی۔ دھیا نے کہاکہ ڈرائیور 4-5کیلو میٹر تک یوٹرنس کے ساتھ باربار مذکورہ سڑک پر گاڑی چلاتا رہا۔۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے کئی مرتبہ روکنے کی کوشش کی مگر اس نے گاڑی نہیں روکی۔ وہ ایک دیڑھ گھنٹے تک لڑکی کی نعش کوگھسیٹتا رہا“۔دھیا نے کہاکہ اس نے اپنی گاڑی پر کار کا تعقب کرتا رہا اور ساتھ ہی ساتھ پولیس سے بھی رابطہ میں تھا۔

انہوں نے کہاکہ تقریبا ایک دیڑھ گھنٹے کے بد کانجہا والا روڈ پر جیوتی گاؤں کے قریب میں کار سے نعش الگ ہوئی۔ دھیا نے زوردیکر کہاکہ ”یہ کوئی حادثہ نہیں ہے“۔

باہری دہلی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہریندر کمار سنگھ نے اے این ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ حادثے کے وقت لڑکی اسکوٹی سے گر گئی اور کار میں پھنس کر کافی دور تک گاڑی کے نیچے گھسیٹا گئی ہے۔

کار کے رجسٹریشن نمبر کی بنیاد پر پولیس نے ملزم کوپکڑلیاہے۔ ڈی سی پی نے کہاکہ ”ملزم نے پولیس کو بتایاکہ گاڑی کے شیشہ اوپر بندتھے اور اندر کافی زور سے میوزک چل رہا تھا جس کی وجہہ سے وہ کچھ معلوم نہیں ہوا ہے۔ جب اس کو جانکاری ملی تو وہ موقع سے فرار ہوگیا ہے“۔

اتوار کے روز پولیس نے جانکاری دی کہ ایک 20 سالہ لڑکی کار سے ٹکرانے کے بعد ہلاک ہوگئی اور اس کی نعش کو سڑک پر کچھ کیلو میٹر تک گھسیٹاگیا ہے

۔پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد لڑکی کی حالت بہت خراب ہے‘ گھسیٹے جانے کے بعد اس کے کپڑے تار تار اور جسم کے پیچھے کا حصہ بری طرح زخمی ہوگیا ہے۔دہلی کمیشن برائے مستورات (ڈی سی ڈبلیو) چیف سواتی مالیوال نے اپنے طور پر کاروائی کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کی ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ”لڑکی کی برہنہ نعش دہلی کے کانجہا والا میں پائی گئی ہے‘ ایسا کہاجارہا ہے کہ کچھ لڑکوں نے نشہ کی حالت میں اس لڑکی کی اسکوٹی کو کار سے ٹکر ماری اور کچھ کیلو میٹر تک گھسیٹا ہے۔

یہ معاملہ نہایت سنجیدہ ہے۔ میں دہلی پولیس کو حاضر ہونے کے سمن جاری کررہی ہوں۔ ساری سچائی سامنے آنی چاہئے“۔اے این ائی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا بھی الزام لگایاہے کہ شراب کے نشہ میں پانچ مرد گاڑی میں تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”ایک نہایت حیران کردینے والا واقعہ سامنے آیاہے۔ ایک لڑکی کو کار سے ٹکر ماری گئی اس کو سڑک پر گھسیٹا گیا۔ پانچ لوگوں گاڑی چلارہے تھے جو نشہ کی حالات میں تھے۔ میں نے دہلی پولیس کو سمن کیاہے اور پوچھا کہ کس طرح لڑکی کو انصاف فراہم کیاجائے گا۔

دوسری بات میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کچھ کیلو میٹر تک لڑکی کو گھسیٹا گیاکوئی چیک پوسٹ کو اس پکڑ نہیں سکا۔ کسی نے ان شرابیوں کو نہیں روکا۔

یہ بہت ہی خوف ناک اور حیران کردینے والا واقعہ ہے“۔ منگول پوری کے ایس جی ایم اسپتال میں لرکی کی نعش بھیجی گئی جس پر اس کو مردہ قراردیا گیا۔

اسی اسپتال کے مردہ خانہ میں نعش رکھی ہوئی ہے۔ درایں اثناء مشتبہ کار کا پتہ لگالیاگیاہے اور اس کار میں بیٹھے پانچ لوگوں کو ان کے گھر وں سے تحویل میں لے لیاگیاہے۔