جسٹس رادھا کرشنن تلنگانہ کے نئے چیف جسٹس

,

   

راج بھون میں تقریب حلف برداری، گورنر نرسمہن نے حلف دلایا

حیدرآباد ۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس ٹی بی این رادھا کرشنن نے آج حلف لیا۔ راج بھون میں منعقدہ تقریب میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے جسٹس رادھا کرشنن کو عہدہ کا حلف دلایا ۔ بعد میں چیف جسٹس نے تلنگانہ ہائیکورٹ کے نئے ججس کو ہائی کورٹ کے احاطہ میں حلف دلایا۔ ہائی کورٹ کی تقسیم کے بعد تلنگانہ کیلئے چیف جسٹس کے بشمول 13 ججس الاٹ کئے گئے ہیں۔ جسٹس راگھویندر چوہان ، جسٹس راما سبرامنیم ، جسٹس وینکٹ سنجے کمار ، جسٹس رام چندر راو ، جسٹس راج شیکھر ریڈی ، جسٹس نوین راؤ ، جسٹس کودنڈا رام چودھری ، جسٹس شیو شنکر راؤ ، جسٹس شمیم اختر ، جسٹس کیشو راؤ ، جسٹس ابھینند شاہ ولی اور جسٹس امرناتھ گوڑ نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے ججس کی حیثیت سے حلف لیا۔ راج بھون میں چیف جسٹس کی حلف برداری تقریب میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، صدرنشین کونسل سوامی گوڑ ، وزیر داخلہ محمود علی ، سابق اسپیکر مدھو سدھن چاری ، چیف سکریٹری ایس کے جوشی ، ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی ، پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں انجنی کمار ، مہیش بھاگوت ، تیج دیپ کور ، حیدرآباد ضلع کلکٹر ایم رگھونندن راؤ اور عوامی نمائندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر بعض سینئر وکلاء اور ہائی کورٹ کے ملازمین نے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کی۔ تقریب حلف برداری راج بھون کے سبزہ زار پر منعقد ہوئی تھی۔ مختلف کارپوریشنوں کے صدورنشین نے اس موقع پر نئے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کی۔ ہائیکورٹ کی تقسیم کے بعد سے آج تلنگانہ ہائی کورٹ نے اپنے کام کاج کا آغاز کردیا ہے ۔ آندھراپردیش کو الاٹ کردہ ججس اور ملازمین امراوتی روانہ ہوچکے ہیں اور آندھراپردیش ہائی کورٹ کی کارکردگی کا آج سے آغاز ہوا ہے۔

آندھرا پردیش کے چیف جسٹس کی حلف برداری
وجئے واڑہ ۔ یکم جنوری ( این ایس ایس ) آندھرا پردیش ہائیکورٹ کے ججس کی تقریب حلف برداری وجئے واڑہ کے اندرا گاندھی اسکیڈیم میں منعقد ہوئی ۔ ریاست کے سینئر ترین جج جسٹس پراوین کمار کو نو تشکیل شدہ آندھرا پردیش ہائیکورٹ کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے حلف دلایا ۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے ہائیکورٹ کے دوسرے ججس کو حلف دلایا ۔ تقریب میں چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو ‘ سریم کورٹ کے جج جسٹس این وی رمنا اور دوسرے موجود تھے ۔ ریاستی حکومت نے آج سے ہائیکورٹ کو کارکرد بنانے کیلئے تمام تر اقدامات کئے ہیں۔