جمشید پور تشدد میں تین مزید گرفتاریوں میں بی جے پی لیڈر گرفتار

,

   

سودھانشو اوجھا‘ جمشید پور مہانگر کمیٹی بی جے پی کے نائب صدر کو منگل کی رات نے پولیس نے گرفتار کرلیا۔
جمشید پور۔پولیس کے ایک افیسر نے چہارشنبہ کے روز بتایا کہ جمشید پور میں ایک مذہبی جھنڈے کی مبینہ بے حرمتی کی خبر کے بعد حال ہی میں پیش ائے تشدد کے واقعات کے ضمن میں پولیس نے تین لوگوں کو بشمول ایک بی جے پی لیڈر گرفتار کرلیاہے۔

سودھانشو اوجھا‘ جمشید پور مہانگر کمیٹی بی جے پی کے نائب صدر کو منگل کی رات نے پولیس نے گرفتار کرلیا۔افیسر نے کہاکہ اسی کے ساتھ جملہ 70افراد بشمول بی جے پی قائدین ابھئے سنگھ اور سدھانشو اوجھااتوار کے روز مختلف کمیونٹیوں کے دوگروپوں کے درمیان شاستری نگر علاقے میں پیش ائے تشدد کے واقعات میں اب تک گرفتار کئے گئے ہیں۔

درایں اثناء مقامی عدالت میں چہارشنبہ کے روز وکلاء نے عدالتی کاروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیاکیونکہ شاستری نگر میں تشدد کے ضمن میں منگل کے روزگرفتار کئے جانے والے ایک وکیل کو ہتھکڑیاں پہنا کر عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔


ایک مذہبی جھنڈے کی مبینہ توہین کے بعد اتوار کے روز پیش ائے تشدد کے ضمن میں پولیس نے جمشید پور عدالت کے ایک وکیل چند ن چاوبئے کو ہتھکڑیاں پہنا کر عدالت میں پیش کیاتھا۔

جمشید پور بار اسوسیشن کی اڈھاک کمیٹی کے سربراہ اجیت امباستا نے کہاکہ ”چوبے کو ہتھکڑیاں پہنانے پر ہم سخت احتجاج کرتے ہیں اور بارہ گھنٹوں کے اندر غلطی کرنے والے پولیس افیسران کے خلاف کارو ائی کی مانگ کرتے ہیں ورنہ کل بھی ہم احتجاج کریں گے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم ڈپٹی کمشنر سے بھی ملاقات کریں گے اور چوبے کے ساتھ پیش آنے والے رویہ پر تشویش ظاہر کریں گے“۔ عدالت کے احاطے میں وکلاء نے ایک احتجاجی دھرنا بھی دیا اور ایڈمنسٹریشن کے خلاف نعرے بھی لگائے۔