جموں و کشمیر تحدیدات کا حوالہ، آئی اے ایس عہدیدار مستعفی

,

   

کیرالا کے کنن گوپی ناتھن آئی اے ایس جموں و کشمیر کی صورتحال پر بے چین

سرینگر 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ایک انڈین ایڈمنسٹریٹیو سرویس آفیسر کنن گوپی ناتھن مشہور ہوگئے۔ حالانکہ وہ کیرالا میں سیلاب زدہ افراد کو راحت رسانی کی کوششوں سے مشہور ہوچکے تھے لیکن انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد 21 اگست سے شہرت حاصل کی۔ کنن گوپی ناتھن جموں و کشمیر کی صورتحال پر پریشان تھے۔ وہ معتمد توانائی کے عہدہ پر فائز تھے اور شعبہ شہری ترقیات محکمہ زراعت دادرا و نگر حویلی میں برسرکار تھے، انہوں نے اپنا مکتوب استعفیٰ مرکزی معتمد داخلہ کو روانہ کردیا۔ انہوں نے تحریر کیا ’ میں آزادیٔ اظہار کو محفوظ رکھنا چاہتا ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے تقرر کو یہ سمجھتے ہوئے قبول کرچکے تھے کہ وہ دیگر افراد کی طرح اپنی آواز اٹھانے کی آزادی رکھتے ہونگے لیکن یہاں انہیں آواز اٹھانے کی آزادی نہیں ہے۔ اس لئے وہ مستعفی ہو رہے ہیں تاکہ ان کی آزادیٔ اظہار بحال ہوسکے‘ ۔ روزنامہ انڈین ایکسپریس سے انہوں نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں گے ، آپ اس وقت کیا کر رہے تھے جبکہ دنیا کی بڑی جمہوریت میں پوری ریاست پر تحدیدات کا اعلان کیا تھا اور عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم اپنی ملازمت سے استعفی دینے کے بعد میں جواب دینے قابل ہوگیا۔ میں جانتا ہوں کہ اس سے کوئی اثر مرتب نہیں ہوگا۔ یہ صرف آدھے دن کی خبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن میں استعفیٰ دینا چاہتا ہوں۔ انہوں کہا کہ انہیں کشمیر کی صورتحال پر پریشانی تھی جبکہ آبادی کا بڑا حصہ دنیائی حقوق سے محروم ہوگیا تھا ۔ روزنامہ ہندو کے بموجب گوپی ناتھن نے کہا کہ اس کا جواب دینے والا کوئی نہیں تھا ۔ ہم نے دیکھا ہے کہ سب لوگ خوش اور مگن تھے۔ میں یہ بھی دیکھتا ہوں کہ کئی چھوٹی گلیاں تھیں اور وہ بھی ان کا ایک حصہ تھے۔ ان کے خیال میں ان کے پاس ایک روزنامہ تھا۔ صفحہ اول پر جو کچھ شائع ہوتا تھا، وہ صرف عدد 1919 تھا کیونکہ اس دن مہینہ کا 19 واں دن تھا ۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ سیاسی قائدین کی گھر پر نظربندی کے بارے میں اور سابق سیول سروینٹ شاہ فیصل کی نظربندی کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں تھا۔ ہم نے یہ سمجھ کر ملازمت قبول کی تھی کہ عوام کی آواز بنیں گے۔ لیکن خود ہماری آواز چھن گئی۔ گوپی ناتھن نے کہا کہ اگر ذمہ دار عوام کی گرفتاری کا حکومت کو حق ہے تو میں اتنا جانتا ہوں کہ یہ درست نہیں ہے اور میں اس کا ایک حصہ نہیں چاہتا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیرالا واپس آگئے ہیں کیونکہ یہاں 2018 ء میں سیلاب آیا تھا، وہ راحت رسانی میں 8 دن مصروف رہے اور انہیں احساس تک نہیں تھا کہ وہ ایک آئی اے ایس ہیں۔