جموں و کشمیر تنازعہ پر آج پاکستان کی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس

   

اسلام آباد۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے صدر عارف علوی سے حکومت ہند کی جانب سے جموں و کشمیر کو ہندوستان کے دستور میں آرٹیکل 370 کے ذریعہ دیئے گئے خصوصی موقف کو ختم کرنے کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منگل کے روز پارلیمنٹ کے ایک مشترکہ سیشن کو طلب کیا ہے جو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجے منعقد کی جائے گی۔ جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں جموں و کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر پائی جانے والی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حکومت ہند نے جموں و کشمیر کو دیئے گئے خصوصی موقف (آرٹیکل 370) کو برخاست کرتے ہوئے ان کو دو یونین ٹیریٹریز (مرکز کے زیرنگرانی) میں تبدیل کردیا ہے یعنی جموں و کشمیر اور لداخ، حکومت ہند کے اس اعلان پر پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور حکومت ہند کی جانب سے اس معاملے میں اکیلے ہی کوئی فیصلہ کرنے سے جموں و کشمیر کا متنازعہ موقف تبدیل نہیں ہوجاتا، لہذا پاکستان، ہندوستان کے اس متنازعہ اور یکطرفہ اعلان ؍ فیصلہ کے خلاف تمام متبادل استعمال کرے گا۔ ہندوستان کے اس اقدام کی پاکستانی سیاست دانوں بشمول پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے صدر اور اپوزیشن قائد شہباز شریف نے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کیلئے ناقابل قبول ہے اور اقوام متحدہ سے سراسر غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے پاکستانی قیادت سے خواہش کی کہ وہ فوری طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرے اور ساتھ ہی ساتھ چین، روس، ترکی، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک سے مشاورت کرے۔ پی پی پی کے صدرنشین بلاول بھٹو نے بھی ہندوستان کے اقدام کی مذمت کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ صدر پاکستان کو ہندوستان کی جارحیت کے خلاف فوری طور پر پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن کا انعقاد کرنا چاہئے۔ وزیر برائے انسانی حقوق شیرین مزاری نے کہا کہ ہندوستان کے اقدام کے خلاف بین الاقوامی عدالت کے علاوہ دیگر بین الاقوامی فورمس سے رجوع ہونا چاہئے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے کہاحکومت ہند کا یکطرفہ قدم اس کے متنازعہ ڈھانچہ کو بدل نہیں سکتا کیونکہ یہ معاملہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں میں شامل ہے ۔وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت پوری قوت سے جاری رکھے گا۔’ہندوستان نہ بھولے کہ حق پر کھڑی قوم کو کوئی بندوق، کوئی ظلم اور کوئی سازش شکست نہیں دے سکتی’۔