جموں کشمیر میں کسی بھی بچے کو غیر قانونی طریقے سے محروس نہیں رکھا گیا ہے۔ رپورٹ

,

   

نئی دہلی۔ حالانکہ جموں اور کشمیر انتظامیہ نے کسی نابالغ کو غیر قانونی طریقے سے محروس نہیں رکھا ہے‘ اگست 5سے اب تک144نابالغ ان کے پاس ہیں‘ جموں اور کشمیر جونائیل جسٹس کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق یہ بات کہی گئی ہے۔

مذکورہ رپورٹ چار رکنی کمیٹی جس کی نگرانی جسٹس علی محمد ماگری کررہے ہیں نے جموں اور کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(ڈی جی پی) کے حوالے سے رپورٹ پیش کی ہے۔

پولیس رپورٹ میں لکھا ہے کہ ”ریاستی مشنری قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتے ہوئے او رکسی بھی واحد نابالغ کو قانون سے متصادم غیر قانونی طریقے سے محروس نہیں رکھا ہے“۔

پولیس رپورٹ کے مطابق 144نابالغ‘ جس میں 9سے 11سال کی عمر بچے شامل ہیں 5اگست کے بعد سے گرفتار کئے گئے ہیں‘ ارٹیکل370کی برخواستگی کے بعد عائد تحدیدات بھی اسی روز سے نافذ ہیں۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ نابالغوں کو جونائیل جسٹس (کیر اینڈ پروٹکشن برائے اطفال) ایکٹ کے تحت ابزرویشن ہومس میں رکھا گیاہے۔

حقوق اطفال کی جدوجہد کرنے والی اینکشی گنگولی اورپروفیسر شانتا سنہاکی جانب سے جموں کشمیر میں نابالغ بچوں کو محروس کئے جانے کے متعلق درخواست کی سنوائی کے دوران عدالت عظمی نے جونائیل کمیٹی سے رپورٹ مانگی تھی