جمہوریت کا قتل۔ مئیر انتخابات کے بیالٹ کو خراب کرنے والے چندی گڑھ کے افیسر پر سپریم کور ٹ کی پھٹکار۔

,

   

سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ چندی گڑھ کارپوریشن کی آئندہ میٹنگ کو سماعت کی اگلی تاریخ تک ملتوی کردیاجائے۔


نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے چندی گڑھ میئر انتخابات کرانے والے مجالس مقامی کے افیسر کو ایک روزبل پھٹکارااور کہاکہ یہ ظاہر ہے ریٹنگ افیسر نے بلیٹ پیپرز کو خراب کیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا چندرا چوڑ سنگھ نے کہاکہ ”کیا اس طرح سے انہوں نے انتخابات کرائے ہیں؟یہ جمہوریت کا مذاق ہے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ہم حیران ہوگئے ہیں۔اس شخص پر قانونی کاروائی ہونا چاہئے۔ کیا ریٹرنگ افیسر کا ایسا برتاؤ ہوتا ہے؟“۔

سپریم کورٹ نے انتخابی عمل کے پورے ریکارڈ سمیت بیلٹ پیپرس‘ ویڈیو گرافی اور دیگر مواد کو ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ میں رجسٹرار جنرل کے ذریعہ محفوظ کرنے کا حکم دیاہے۔

سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ چندی گڑھ کارپوریشن کی آئندہ میٹنگ کو سماعت کی اگلی تاریخ تک ملتوی کردیاجائے۔کلدیپ کمار جنھوں نے چندی گڑھ میئر کا الیکشن ہارا ہے بی جے پی کا بطور میئر نام اعلان والے نتائج پرفوری روک لگانے کی مانگ پر مشتمل درخواست کو ہائی کورٹ کی جانب سے مستر د کردئے جانے کے بعد سپریم کورٹ کا دورازہ کھٹکھٹایاتھا۔

بی جے پی کے منوج سونکر کو 30جنوری کے روز چندی گڑھ کا میئر قراردیاگیا تھا انہوں نے میئر انتخابات میں 16ووٹ لئے تھے جبکہ کانگریس اور اے اے پی امیدوار کلدیپ ٹیٹا نے12ووٹ حاصل کئے۔

اٹھ ووٹ کلعدم قراردئے گئے تھے۔چندی گڑھ میئر انتخابات میں اٹھ ووٹ جنھیں کلعدم قراردیاگیاتھا‘ اپوزیشن لیڈران کانگریس اوراے اے پی کے ساتھ دھاندلی کے الزامات لگانے پر مجبورکیا‘اور اس حوالے سے مرکز میں زیر اقتدار بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایاجارہا ہے