جنتر منتر پر فرقہ پرست نعرے بازی۔ عدالت نے تین کی ضمانت نامنظوری کی‘ کہاکہ ریمارکس غیر جمہوری ہے

,

   

نئی دہلی۔فرقہ وارانہ نعروں کے معاملے میں جو مبینہ طور پر جنتر منتر پر ایک احتجاج کے دوران لگائے گئے تھے کے ضمن میں گرفتار افراد کو ضمانت دینے نے دہلی کی ایک عدالت نے انکار کیا‘ کہاکہ ان میں ایک غیر جمہوری اور قابل افسوس نعرے لگائے ہیں۔

مذکورہ جج نے مانا کہ جب ملزم دیپک سنگھ کو ریمارکس کرتے ہوئے دیکھا گیاہے جو اس ملک کے ایک شہری کے لئے نامناسب ہیں وہیں اصولوں جیسے سکیولرزم جیسے اصول ائین میں شامل بنیادی خصوصیات کی قدررکھتے ہیں۔

ملزم پریت سنگھ بھی ریالی میں دیکھا گیا اور ملزم ونود شرما بھی مبینہ جرم کے وقت میں پنڈل میں موجود تھا۔

جنتر منتر پر ایک احتجاج کے دوران ایک ویڈیو مبینہ طور پر مسلم نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا جو بڑے پیمانے پر سوشیل میڈیا میں شیئر بھی کیاگیاہے‘ جس کے پیش نظر دہلی پولیس نے ایک مقدمہ درج بھی کیاہے۔

YouTube video


میٹروپولٹین مجسٹریٹ ادھو کمار جین نے واقعہ کی شریک ملزم او ربی جے پی کے سابق ترجمان اشونی اپادھیائے جس کو چہارشنبہ کے روز عدالت نے ضمانت پر رہا کیاہے کے مساوی ضمانت پر ملزمین کی رہائی سے انکار کیاہے‘ اورکہاکہ وہ ایک الگ مقام پر کھڑے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔

ویڈیو تکڑوں میں سے ایک میں جس کی نشاندہی تحقیقاتی افیسر(ائی او) نے ویڈیو میں کی ہے‘ قابل افسوس نعرے لگاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں جو غیرجمہوری ہیں اور نامناسب اس ملک کے ایک شہری کے لئے ہیں جہاں پر اصولوں جیسے سکیولرزم کے اقدار ائین کے ذریعہ فراہم کئے گئے ہیں‘ جمعرات کے روز مذکورہ جج نے اپنے جاری کردہ احکامات میں یہ بات کہی ہے۔

جج نے مذکورہ مبینہ ویڈیو تکڑوں کامشاہدہ کیا اور کھلی عدالت میں اس کو چلایابھی ہے۔انہوں نے کہاکہ کسی کی اظہار خیال کی آزادی درحقیقت شہریوں کو ہر ممکن حدتک حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے‘پھر بھی اس حق کے ساتھ ایک نمائندگی کی ذمہ داری منسلک ہے۔

ائی پی سی کی دفعہ 153اے کے پس پردہ اصول مذہبی‘ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا تحفظ ہے اوریہ ہر شہری کی ذمہ داری ہے وہیں جبکہ وہ اپنے طو رپر اظہار کرسکتا ہے‘وہ مذہبی ہم آہنگی کو محفوظ کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ سکیولرزم کا مثبت پہلو ہے۔ بھارت جوڑو کے عنوان پر جنتر منتر میں منعقدہ احتجاج پروگرام کے دوران مذکورہ فرقہ وارنہ نعرے لگائے گئے۔ ویڈیو میں مخالف مسلم نعرے لگائے گئے۔