جنتر منر پر مخالف مسلم نعرے لگانے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر او ردیگر 5کی گرفتاری

,

   

اشونی اپادھیائے نے ”نوآبادیاتی قوانین اور یونیفارم سیول کوڈ“ کے عنوان پر اتوار کے روز ایک ریالی منعقد کی تھی جہاں پر یہ مبینہ قابل اعتراض نعرے لگائے گئے تھے۔


نئی دہلی۔دہلی پولیس نے منگل کے روز جانکاری دی کہ جنتر منتر کے قریب مبینہ نعرے بازی کے معاملے میں چھ لوگ بشمول اشونی اپادھیائے کو گرفتار کرلیاگیاہے۔پولیس کے بموجب اشونی اپادھیائے‘ ونود شرما‘ دیپک سنگھ‘ ونیت کرانتی‘ پریت سنگھ اور دیپک کو تحویل میں لے لیاگیاہے۔

اس سے قبل دن میں پولیس نے اس معاملے میں پولیس نے تمام ملزمین کوطلب کرکے پوچھ تاچھ کی تھی اور کہاکہ معاملے پر قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی اور کوئی بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی بات برداشت نہیں کی جائے گی۔

جنتر منتر پر مبینہ ”بھڑکاؤ نعرے بازی“ کے ضمن میں نامعلوم افراد کے خلاف 9اگست کے روز ایف ائی آر درج کی گئی تھی۔اشونی اپادھیائے نے ”نوآبادیاتی قوانین اور یونیفارم سیول کوڈ“ کے عنوان پر اتوار کے روز ایک ریالی منعقد کی تھی جہاں پر یہ مبینہ قابل اعتراض نعرے لگائے گئے تھے۔

مذکورہ ڈی سی پی نے دہلی دیپک یادو نے بتایاتھا کہ”جنتر منتر پر جمع ہونے والے لوگوں نے اجازت نہیں لی تھی۔ ہماری جانکاری میں یہ بات بعد میں ائی کہ کچھ لوگوں نے وہاں پر قابل اعتراض نعرے بازی کی ہے۔ ہمیں ایک ویڈیو بھی موصول ہوا اور ہم نے ایک ایف آر بھی درج کی ہے“۔

ڈی سی پی نے مزیدکہاتھا کہ ”اس معاملے میں ہم مزید تحقیقات کررہے ہیں۔ جلد ازجلد ضروری کاروائی کی جائے گی“۔ اس سے قبل دہلی پولیس کے سینئر عہدیداروں نے اے این ائی سے کہاتھا کہ وہ اس ویڈیوکی سچائی کاپتہ لگارہے ہیں۔

مذکورہ اہلکار نے کہاکہ ”ویڈیو کی تصدیق کی بات اس قسم کی واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی“۔

پیر کے روز دیر گئے اشونی اپادھیائے نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہاکہ مبینہ ویڈیو جس کی بنیاد پر ایف ائی آر درج کی گئی ہے ان کی شخصیت کو بدنام کرنے کے لئے بنایاگیاہے۔

اپادھیائے نے ویڈیو میں کہاکہ ”’دہلی پولیس سے وائیرل ویڈیو کے متعلق میں نے ایک شکایت درج کرائی ہے اور ان سے جانچ کا استفسار کیاہے۔ اگر ویڈیو حقیقی ہے تو جو لوگ ویڈیو میں دیکھائی دے رہے ہیں انہیں گرفتار کیاجانا چاہئے“۔

اس معاملے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔