جھوٹی الزام میں بارہ سال جیل کی سزا کاٹنے کے بعد گلاب خان بری

,

   

خا ن کی بیوی نظارہ ٹیلرنگ کاکام شروع کیااور تین بچوں کی تعلیم بھی منقطع ہوگئی۔

بریلی۔گلاب خان جنھوں نے دہشت گرد حملے کے الزام میں بارہ سال قید کی سزا کاٹنے کے بعدبریلی سنٹر جیل سے ہفتہ کے روز ایک آزاد آدمی کی طرح باہر نکلے۔جب جمعہ کے روز فیصلہ آیا

مذکورہ 48سالہ شخص‘ غلط طریقے سے دہشت گردی کے الزام میں ماخوذ کردیاگیا‘ جس کو عدالت میں بے قصور مانا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق خان دہشت گرد ملے میں ملوث ہونے کے الزام میں فبروری 2008میں جیل کے سلاخوں کے پیچھے جانے سے قبل بریلی کے باہری ٹاؤن میں ویلڈنگ شاپ چلاتے تھے۔

عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد بارہ سال انہوں نے قید میں گذاری۔
میرے بارہ سال کوئی لوٹا نہیں سکتا۔

خان جو ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ وہ بے قصور ہیں‘ اور سچائی سامنے ائی‘ میڈیاسے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو میرے بارہ سال واپس لوٹا دیں جو انہوں نے جیل میں گذارے ہیں مگر اللہ کا شکر ہے کہ اس نے نئی زندگی دی ہے۔دہشت گرد حملے سے میراکوئی تعلق نہیں تھا مگر مجھے ماخوذ کیاگیا۔

جب اس کیس میں مجھے گرفتار کیاگیاتو میں سونچتا تھا کہ میری او رمیرے گھر والوں کی زندگی تباہ ہوجائے گی۔

دہشت گردحملے میں ماخوذ کئے جانے بڑا خوفناک ہوتا ہے۔دم گھنٹے کی کیفیت کے ساتھ سالوں سے میں جی رہاتھا اور مجھے لگتا تھا کہ میرا دل بند ہوجائے گا اورمیں مر جاؤں گا۔

جب میں نے جیل سے باہر قدم رکھے تو میں نے اللہ کاشکر ادا کیا۔ مجھے کھلی ہوا میں سانس لینے بہتر لگا۔ تازہ شروع کروں گا“۔

YouTube video

خان کے جیل جانے کے بعد خالہ اور ماں کی موت ہوگئی۔

خا ن کی بیوی نظارہ ٹیلرنگ کاکام شروع کیااور تین بچوں (جس کی اب عمربالترتیب 17‘15‘13)ہے کی تعلیم بھی منقطع ہوگئی۔

محلے والوں نے خان کی جیل سے رہائی اور کیس میں برات پر ان کا والہانہ استقبال کیا اور جگہ جگہ خان کی گلپوشی بھی کی گئی