جیل میں بنددہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی باباکو جانچ میں کویڈ19مثبت پایاگیا

,

   

پچھلے سال جولائی میں سائی بابادرخواست ضمانت جو ان کی خراب صحت کے پیش نظر ممبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کو پیش کی گئی‘ وہ درخواست نامنظور کردی گئی تھی
ناگپور۔دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا‘ جو ماؤسٹوں سے تعلقات کے معاملے میں 2014سے ناگپور سنٹرل جیل میں قید کی زندگی گذار رہے ہیں‘ کو کویڈ19کی جانچ میں مثبت پایاگیاہے‘ ہفتہ کے روز جیل کے ایک عہدیدار نے یہ جانکاری دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان کے ساتھ تین دیگر ساتھی قیدی کو بھی جیل میں اس وباء کاشکار پایاگیاہے۔جیل سپریڈنٹ انوپ کماری نے کہاکہ”جی این سائی بابا کوکل کویڈ19کی جانچ میں مثبت پایاگیاہے۔

انہیں سی ٹی اسکین اور دیگر جانچ کرائے گئے‘ جس کے بعد ڈاکٹروں نے فیصلہ کیاکہ آیا انہیں علاج کے لئے سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال منتقل کیا“۔

قبل ازیں دن میں رپورٹس سامنے ائی ہے کہ وہ وائرل وباء کا شکار ہوئے ہیں اور ناگپور میونسپل کارپوریشن کی فہرست کا حوالہ دیاہے۔مذکورہ پروفیسر کی 2014میں گرفتاری ہوئی ہے۔

سال2017میں مہارشٹرا گڈچیرولی کی ایک عدالت نے ماؤسٹوں سے تعلقات رکھنے کے ایک معاملے میں سائی بابا اور دیگر چار لوگوں کو قصور وار قراردیاتھا اور ملک کے خلاف جنگ کی منصوبہ بندی کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث کیاتھا۔

جب سے انہیں قصور وار قراردیاگیاتھا تب سے سائی بابا ناگپور جیل میں بند ہیں۔سائی بابا کو پولیو کی وجہہ سے وہیل چیر پر رہتے ہیں وہ جسمانی طور پر 90فیصد تک معذ ور ہیں۔

پچھلے سال جولائی میں سائی بابادرخواست ضمانت جو ان کی خراب صحت کے پیش نظر ممبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کو پیش کی گئی‘ وہ درخواست نامنظور کردی گئی تھی۔

ڈاکٹر جی این سائی بابا کی رہائی کے لئے بنائے گی دفاعی کمیٹی حیدرآباد میں بھی مہارشٹرا حکومت اور مرکزی حکومت کو تحریر مکتوب کرکے کویڈ19کے پیش نظر فوری ضمانت جاری کرتے ہوئے یاپھر پیرول پررہا کرنے کامطالبہ کیاہے۔

اس ہفتہ نامور غنڈہ ارون گاؤلی اور دیگر چار ناگپور جیل کے قیدیوں کو جانچ میں مثبت پایاگیاہے۔سنٹرل جیل میں 2250قیدیاں بند ہیں اور وائرس کی تبدیلی کے لئے اس کو حساس مانا جاتا ہے۔

جون او رجولائی میں 300سے زائد قیدیوں اور کچھ عملے کو جانچ میں مثبت پایاگیاتھا۔اس وقت جیل کے ایک گاررڈ کو وباء کے تیزی کے ساتھ پھیلانے کا ذمہ دار تصور کیاگیاتھا۔