جیل میں بند مختار انصاری کادل کا دورہ پڑنے سے انتقال

,

   

بھائی افضل انصاری ایم پی نے جیل میں بھائی کو زہر دینے کا الزام لگایا

نئی دہلی :جیل میں بند مافیا گینگسٹر 63 سالہ مختار انصاری کاجمعرات کی رات باندہ میڈیکل کالج میں علاج کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔اتر پردیش کی باندہ جیل میں قید مافیا مختار انصاری کی موت ہو گئی۔ جیل بیرک میں مختار انصاری کی طبیعت خراب ہونے پر جیل انتظامیہ انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج لے آئی جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔ مختارانصاری کے علاج کیلئے 9 ڈاکٹروں کی ٹیم تعینات تھی۔ تاہم مختار کی جان نہ بچ سکی۔ قبل ازیں منگل کو انہیں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے قبض کی تشخیص کی اور علاج کے بعد اسی دن واپس جیل بھیج دیا۔ چہارشنبہ کو جیل میں ان طبیکا ٹسٹ کیا گیا جس میں سب کچھ نارمل پایا گیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ جیل کے عملے نے اسے رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں داخل کرایا۔ 9ڈاکٹروں کی ٹیم نے فوری طبی امداد فراہم کی لیکن پوری کوشش کے باوجود دل کا دورہ پڑنے سے وہ انتقال کر گئے۔ مختار انصاری کو جمعرات کی شام اس وقت باندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا جب وہ اپنی بیرک میں بے ہوش پڑے پائے گئے۔ مختارانصاری نے مقدمہ کی ایک سماعت کے دوران عدالت میں الزام لگایا تھا کہ جیل میں انھیں قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہیں کھانے میں سلو پوائزن دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت خراب ہو رہی ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بھی اس معاملے میں جیل انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ جمعرات کو روزہ رکھنے کے بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی۔مختارانصاری پانچ بار ماؤ حلقہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جس میں دو بار وہ بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار تھے۔ انہوں نے آخری بار 2017 میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ان کے بھائی اور غازی پور کے ایم پی افضل انصاری منگل کوہاسپٹل پہنچے تھے اور الزام لگایا تھا کہ ان کے بھائی کو جیل میں زہر دیا گیا ہے۔