حجاب معاملہ۔ درخواست گذار کے والد کی اپنی ہوٹل پر ہجوم کی پتھر بازی

,

   

اس ہجوم نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہوٹل بند ہوتے وقت درخواست گذار کے بھائی کی بھی پیٹائی کریں گے۔
حجاب معاملے پر جاری افرتفری میں ایک اور اضافہ اس وقت ہوا جب ایک بے قابو ہجوم نے ہاجرہ شفاء کے والد کی اپنی ہوٹل پر پتھر بازی کی ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب پر جاری سنوائی کی درخواست گذاروں میں ایک شفاء بھی ہیں۔ کرناٹک کے ضلع اڈوپی میں یہ واقعہ پیش آیاہے‘ یہ وہی مقام ہے جہاں سے حجاب تنازعہ رونما ہوا تھا۔

اس ہجوم نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہوٹل بند ہوتے وقت درخواست گذار کے بھائی کی بھی پیٹائی کریں گے۔ریاست میں جاری حجاب کشیدگی پر درخواست گذار کے بھائی اور ہجوم کے درمیان میں ایک بحث بھی ہوئی ہے۔

دی ہندو کے ایک رپورٹر نے اڈوپی سپریڈنٹ آف پولیس این وشنوردھن کے حوالے سے یہ کہاہے کہ اس توڑ پھوڑ میں ریسٹورنٹ کی کھڑکیوں اور دورازوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔

وہیں شفاء نے الزام لگایاکہ اس حملے کے حملہ آوروں کا تعلق سنگھ پریوار سے ہے‘ اس پر اب تک کوئی وضاحت نہیں ہوئی ہے۔ مذکورہ مالپا پولیس اسٹیشن نے اس ضمن میں ایک شکایت درج کی ہے اور ہنوز تحقیقات جاری ہے۔

جنوری کی ابتداء سے ہی مسلم اسٹوڈنٹس اس مسلئے پراحتجاج کررہے ہیں

بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت نے فبروری 5کے روز ”مساوات میں رخنہ‘ سالمیت اور عوامی احکامات“ کے حوالے سے حجاب پر امتناعی احکاما ت جاری کئے تھے۔

فبروری 10کے روز حجاب پر امتناع کے خلاف دائرہ درخواست پر سنوائی کے دوران اپنے عبوری فیصلہ میں یہ کرناٹک ہائی کورٹ نے اسکولوں اور کالجوں میں کسی بھی فیصلہ پر پہنچنے تک ”مذہبی لباس“ کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے