حج کے متعلق سعودی عرب کے فیصلہ کو مصر کی حمایت

   

قاہرہ : مصری وزیر برائے اوقاف محمد مختار جمعہ نے ایک بیان میں سعودی عرب کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے جس میں رواں سال فریضہ حج کو مملکت کے اندر موجود مقیم مسلمانوں اور مقامی شہریوں تک محدود کرنے کے ساتھ حجاج کی تعداد ساٹھ ہزار مقرر کی ہے۔مصری وزیر اوقاف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے رواں سال حج سے متعلق انتظامی فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ہم اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال حج کے سلسلے میں سعودی عرب کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ میں زندگی کی حفاظت کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے مملکت سعودی عرب کے اس سال حج کو محدود رکھنے کے فیصلے کی حمایت اوراس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ موجودہ کرونا وبا میں حج سے متعلق اس سے بہتر اور کوئی فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے بھی رواں سال فریضہ حج سے متعلق سعودی عرب کے وضع کردہ طریقہ کار کی حمایت کی ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے امسال فریضہ حج کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت کے اعلان کے مطابق ’سال رواں کے حج میں صرف 60 ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فریضے کی ادائی کی اجازت ہوگی‘۔’دنیا بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور وائرس کی نئی شکلیں ظاہر ہونے کے باعث فریضے کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘۔وزارت نے کہا ہے کہ ’18 سال سے 65 سال کی عمر کے ان عازمین کو حج کی اجازت ہوگی جنہوں نے کورونا ویکسین لگوا رکھی ہے‘۔’وزارت و عمرہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ سعودی حکومت کے نزدیک عازمین حج کی سلامتی اولین ترجیح ہے، انسانی جانوں کی سلامتی کا تحفظ اسلامی شریعت کا بھی اولین اصول ہے‘۔