حضرت غو ث اعظم دستگیر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

   

مولوی محمدافسرنظامی (بیدر)
اسم مبارک عبدالقادر آپ کی کنیت اور القابات محی الدین محبوب سبحانی ،غوث الثقلین غوث الاعظم وغیرہ ہیں ۴۷۰ھ؁ میں بغداد شریف کے قریب قصبہ جیلان میں پیدا ہوئے ۵۶۱ ھ؁ بغداد شریف میں وصال فرمائے۔ آپ کا مزار مباک عراق کے مشہور بغددادشریف میں ہے۔
حضرت ابو صالح سید موسیٰ جنگی دوست رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا اسم گرامی سید موسیٰ ابو صالح اور لقب جنگی دوست تھا آپ جیلان شریف کے اکابر مشائخ کرام رحمہم اللہ میں سے تھے ۔ سید نا عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی ولادت کی بشارت سرکار مدینہ ﷺ محبوب سبحانی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے والد ماجد حضرت ابو صالح سید موسیٰ جنگی دوست رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے حضور غوث اعظم کی ولادت کی رات مشاہدہ فرمایا کہ سرور کائنات محمد مصطفی ﷺ جمیع صحابہ کرام اولیاء عظام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین ان کے گھر جلوہ افروز ہیں اور ان الفاظ مبارکہ سے فرماکر بشارت سے نوازا اے ابو صالح اللہ تعالیٰ نے تم کو اپنا فرزند عطا فرمایا ہے جو ولی ہے اور وہ میرا اور اللہ تعالیٰ کا محبوب ہے اور اس کی اولیاء اور اقطاب میں ویسی شان ہوگی جس انبیاء اور مرسلین علیہم السلام میں میری شان ہے (سیرت غوث الثقلین)
حضرت ابو صالح موسیٰ جنگی دوست رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو خواب میں شہنشاہ عرب و عجم رسول اللہ ﷺ کے علا وہ جملہ انبیاء کرام نے یہ بشارت دی کی تمام اولیاء اللہ تعالیٰ تمہارے فرزند کے مطیع ہوں گے اور ان کی گردنوں پر ان کا قدم مبارک ہوگا (سیرت غوث الثقلین ص ۵۵)
حضرت سید نا غوث الثقلین شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ وقت ولادت کرامت کا ظہور آپ کی ولادت ماہ رمضان المبارک میں ہوئی اور پہلے دن ہی سے روزہ رکھا سحری سے لے کر افطاری تک آپ اپنی والدہ کا دودھ نہ پیتے تھے آپ کی والدہ ماجدہ فرماتی ہیں کہ جب میرا شہزادہ عبدالقادر پیدا ہوا تو رمضان شریف میں دن بھر دودھ نہ پیتا تھا(ہجۃ الاسرار ، ص ۲۷۱)
علمائے حق فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ رحمتیں دینے والا۔ سید الانبیاء رحمت عالم صلی اللہ و علیہ وسلم تقسیم فرمانے والے اور اولیاء، علماء اس کا ذریعہ ہیں اللہ تعالیٰ کی معرفت کیلئے ملت مصطفویہ کے سامنے علمائے و مشائخ نے ایک خوبصورت اور زریس اُصول یہ پیش کردیا ہے ۔ بارگاہ ربو بیت تک رسائی آقائے دو جہاں سید عالم ﷺ کے ذریعہ اور بارگاہ سرور کائنات تک رسائی اولیاء اللہ کے ذریعہ سے ہی ممکن ہے ان اولیاء اللہ کی صف اول میں صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین شامل ہیں ان کے بعد تابعین ائمہ مجتہدین، شریعت و طریقت کے علاہ صوفیاء اتقیاء اور دیگر اولیاء بھی شامل ہیں اولیاء کرام تو بہت ہوئے اور قیامت تک ہوتے رہیں گے لیکن اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں کہ علم و فضل کشف و کرامات ، مجاہدات و تصرفات اور حسب و نسب کی بعض خصوصیات کی وجہ سے حضرت غوث الاعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اولیاء کی جماعت میں جو خصوصی امتیاز حاصل ہے وہ کسی اور کونہیں۔ یہ واضح رہے کہ حضرت غوث اعظم رضی للہ تعالیٰ عنہ کو جب ہم حضرت پیران پیر رحمۃ اللہ علیہ کو ولیوں کا تاجدار کہتے ہیں تو یہاں ولیوں کے عموم میں مراد ہے۔ صحابہ کی جماعت کو شامل نہیں کرنا چاہئے خالق کائنات اللہ رب العزت جن خوش نصیب بندوں کو مقام ولایت عطا فرماتاہے اُن کی ولایت کو کبھی زائد نہیں فرماتا۔