حوثیوں کی امریکہ اور برطانیہ کو دھمکی

   

صنعاء : یمن کی ایرانی نواز حوثی ملیشیا نے بحیرہ احمر میں موجود امریکی وبرطانوی فوجی جہازوں کے علاقے سے انخلا سمیت اقوامِ متحدہ اور اس کی ایجنسیوں کے تمام امریکی اور برطانوی عملے کو ایک ماہ کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔20 جنوری کو لکھے گئے اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں حوثیوں کے زیرِ قبضہ دارالحکومت صنعا میں حکام نے اقوامِ متحدہ کے رہائشی رابطہ کار کو بتایا کہ برطانوی اور امریکی شہریت کے حامل ملازمین کے پاس ملک چھوڑنے کی تیاری کے لیے ایک ماہ کا وقت ہے اس کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں موجود امریکی و برطانوی فوجی جہاز جتنا جلد ہوسکے علاقے سے نکل جائیں۔یہ فیصلہ حوثیوں کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کے مشترکہ حملوں کے بعد کیا گیا جن کا مقصد بحیر احمر اور خلیجِ عدن میں تجارتی جہاز رانی پر گروپ کے حملوں کو ختم کرنا ہے جس سے عالمی تجارت کو خطرہ لاحق ہے۔نومبر کے وسط سے حوثیوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے یمن کے ساحل سے میزائل اور ڈرون حملوں کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد اس گروپ کے مطابق اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنانا ہے جو فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی ہے۔ یاد رہیکہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن نے حوثیوں کو ایک عالمی دہشت گرد گروپ کی فہرست میں دوبارہ شامل کر دیا تھا جسے2021 میں اس فہرست سے نکال دیا گیا تھا تاکہ غریب ملک تک امداد کی فراہمی میں آسانی ہو۔