حکومت تاریخ بدلنا چاہتی ہے۔ ٹی ایم سی ایم پی مہاوا موئترا

,

   

مسلمانوں کے ساتھ برتاؤں کے حوالے سے حکومت کو انہوں نے اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
نئی دہلی۔ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئتر نے حکومت کے متعلق تاریخ بدلنے کا دعوی کرتے ہوئے شدید تنقید کی او رکہاکہ”خوفناک مستقبل“ اور ”غیر یقینی حال“ کا دور چل رہا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جب صدر نے اپنے خطاب میں مجاہدین آزادی کے متعلق بات کی تو وہ محض”زبانی جمع خرچ“ تھا۔

صدرکے خطاب پر تحریک تشکر میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں سبھا ش چندر بوس کے مجسمہ نصب کرنے کے اعلان کا حوالہ دیا جو انڈیا گیٹ پر شامیانہ میں نصب کیاجائے گا‘ اور پوچھا کہ کیا نفرت انگیز تقریر جس دھرم سنسد میں کی گئی تھیں وہاں سے اس کے لئے اجازت مل گئی ہے۔

موئترا جو پارلیمنٹ میں اپنی بے باک تقریروں کے لئے جانی جاتی ہیں نے اپنے روایتی انداز کو جاری رکھا اور کرسی صدرات نے انہیں ٹھنڈی دماغ سے بات کرنے اور ”کم غصہ“ والی گفتگو کرنے کا استفسار بھی کیاتھا۔

انہوں نے دعوی کیاکہ ”مذکورہ حکومت تاریخ بدلنا چاہتی ہے۔ وہ مستقبل سے خوفزدہ اور حال پر عدم اطمینان والے ہیں۔

مذکورہ صدر اس سے قبل اپنی تقریر میں مجاہدین آزادی کے متعلق بات کی جنھوں نے ہندوستان کے حقوق کو محفوظ بنایا مگر وہ محض زبانی جمع خرچ ہے“۔

حکومت کی جانب سے ’خوفزدہ“ ہونے کی بات کو آگے بڑھتے ہوئے مہوا نے کہاکہ مذکورہ لوگوں کے لئے ملک کو بچانے کا وقت آگیاہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں متعدد رپورٹس کا حوالہ دیا جس نے ملک کے وقار کو مجروح کرنے کاکام کیاہے اور انہوں نے ائی اے ایس کیڈر میں بھرتی کے متعلق لائی گئی ترمیمات کوبھی قابل مذمت قراردیا۔

انہوں نے جمہوری ہندوستان سونچ کی تشریح بھی کی اورکہاکہ ہندوستان کی عوام ایک ایسے ہندوستان چاہتے ہیں جو جمہوریت اور سکیولرزم پرمشتمل ہو۔

انہوں نے نفرت انگیز او راشتعال انگیز بیانات او تقریروں کی وجہہ سے عالمی قائدین کی ہندوستان کے تئیں برہمی کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی جانب سے آر ایس ایس پر عائد امتناعات کا بھی اپنے خطاب میں تذکر ہ کیا۔

انہوں نے زراعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران 700کسانوں کی موت کا بھی ذمہ دار حکومت کوٹہرایا اور پیگاسیس کے ذریعہ گھروں میں داخل ہوکر عام شہریوں کی خفیہ جانکاری حاصل کرنے کا بھی حکومت پر الزام عائد کیا۔