حکومت نے 170سی او وی ائی ڈی19ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کی ہے

,

   

یہاں پر ان کی فہرست پیش کی جارہی ہے
پانچ کیلومیٹر کے فاصلے تک زائد ایک بوفر زون کا بھی تعین کیاگیا ہے(7کیلومیٹر کا فاصلے دیہی علاقوں میں)
مقامی سطح پر کرونا وائرس کی وباء کے پھیلنے کے متعلق حکومت کے پلان کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے لاؤ اگروال جوائنٹ سکریٹری ایم او ایچ ایف ڈبیلو نے اشارہ دیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کو دو زون میں تقسیم کردیاگیاہے‘ کنٹیمنٹ زون اور بوفیر زون۔

اگر وال نے بتایا ہے کہ مذکورہ کنٹیمنٹ علاقہ پچاس گھروں پر مشتمل ہوگا(مشکل علاقوں میں 30گھروں پر) رہے گا۔

مذکورہ وباء پر قابو پانے کی حکمت عملی کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ مثبت ثابت ہوئی ہے۔کنٹیمنٹ زونس نقشہ کی شکل دینے کے لئے بنایاگیا ہے تاکہ وباء کے مقامی پھیلاؤ کوروکا جاسکے۔مذکورہ آر آر ٹی کی جانب سے کنٹیمنٹ زونس کی شناخت اگرول کے مطابق معاملات/رابطہ کی تفصیلات کی بنیاد پر ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہاگر ضرورت پڑنے پر رابطہ او رمعاملات کی نقشہ بندی کے بنیاد پر اس زون میں وسعت بھی دی جائے گی۔

کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ملک کے اضلاعوں کو تین زمروں میں منقسم کیاگیا ہے‘

جس میں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاعوں کو ہاٹ اسپاٹ اور جہاں پرکرونا وائرس کے چند ہی معاملات ہیں اس کو نان ہاٹ اسپاٹ بنایاگیا ہے اور جہاں پر کچھ وقت سے ایک بھی معاملہ درج نہیں کیاگیا ہے وہ گرین زون قراردیا گیاہے۔مذکورہ وزرات نے ہاٹ اسپاٹ کے طورپر 170اضلاعووں کی نشاندہی کی ہے اور 207اضلاعوں کو نان ہاٹ اسپاٹ قراردیا ہے۔

پانچ کیلومیٹر کے فاصلے تک زائد ایک بوفر زون کا بھی تعین کیاگیا ہے(7کیلومیٹر کا فاصلے دیہی علاقوں میں)۔

جہاں پر بڑے پیمانے پر وباء پھیلی ہے وہ کچھ اس طرح ہیں۔

’دہلی‘ ساوتھ‘ ساوتھ ایسٹ‘ شاندھارا‘ ویسٹ‘ نارتھ‘ سنٹرل‘ نئی دہلی‘ ایسٹ اور ساوتھ وسٹ‘۔

آندھرا پردیش میں کرنول‘ گنٹور‘ ایس پی ایس آر نیلور‘ پرکاشم‘ کرشنا‘ وی ایس آر‘ ویسٹ گودواری‘ چتور‘ وشاکھاپٹنم‘ ایسٹ گودواری اور اننت پور‘۔

مہارشٹرا ’ممبئی‘ پونے‘ تھانے‘ ناگپور‘ سنگولی‘ احمد نگر‘ یاوتمال‘ ارونگ آباد‘ بولدھانا‘ ممبئی‘ سوبربن‘ ناسک“۔

چندی گڑھ۔ ’گجرات‘ احمد آباد‘ سورت‘ بھاؤ نگر‘ راج کوٹ‘ وڈوڈرا‘

۔کرناٹک میں بلگاوی‘ میسور‘ بنگلورواربن“ کیرالا میں کسر گوڈ‘ ایرناکولم‘ پتھانامتیا‘ ترونینتھاپورم“۔مدھیہ پردیش میں اندور‘ بھوپال‘ اجین‘‘۔ اس کے علاوہ پنجاب میں جالندھر‘ پٹھان کورٹ‘۔

مغربی بنگال میں کلکتہ‘ ہاوڑہ‘ 24پرگنا نارتھ‘ مدن پور ایسٹ“۔

راجستھان میں جئے پور‘ ٹونک‘ جودھپور‘ بانسوارہ‘ کوٹا‘ جھوجھونا‘ جائسلمیر‘ بھیلواڑہ‘ بیکانیر‘ جھالوار‘ بھرت پور“۔

تاملناڈو میں چینائی‘ تیروچیراپلی‘ کوئمبتور‘ تیرونیلاویلی‘ ایروڈی‘ ویلور‘ دینڈیگول‘ ویلاپورام‘ تریپور‘ تھانی‘ ناماککال“چینگالپٹو‘ مدورائی‘ توتکارن‘ کارور‘ ویرودھانگر‘ کانیا کماری‘ کوڈیلوری‘ تھرووالاور‘ تھیروارور‘ سیلم‘ ناگاپٹانیم۔

اترپردیش میں اگرہ‘ گوتم بدھا نگر‘ میرٹھ‘ لکھنو‘ غازی آباد‘ سہارنپور‘ شاملی‘ فیروز آباد‘ مرآد باد“