حکومت کی نگرانی میں چلائے جانے والے تمام مدرسوں اورسنسکرت اسکول آسام میں بند

,

   

گوہاٹی۔ ریاستی وزیرتعلیم فینانس منسٹرہیمنت بسوا سرما نے جمعہ کے روز کہاکہمذکورہ آسام حکومت کی نگرانی میں چلائی جانے والے تمام مدرسوں اور سنسکرت اسکولوں کو بند کردے گی کیونکہ عوامی پیسوں سے مذہبی تعلیم دینے کی گنجائش قابل برداشت نہیں ہے۔

انہوں نے میڈیاکو بتایاکہ”ہماری حکومت کی پالیسی اس قبل ریاستی اسمبلی میں ہم نے اعلان کیاتھا۔ یہاں پر عوامی پیسے سے کوئی مذہبی تعلیم نہیں ہوگی“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ خانگی طور پر چل رہے مدرسوں او رسنسکرت اسکولوں کے متعلق ہم کچھ نہیں کہہ رہے ہیں“۔

سرما نے کہاکہ ریاستی حکومت اس مسلئے پر رسمی اعلامیہ ماہ نومبر میں جاری کرے گی۔ مدرسوں کو بند کرنے کے بعد کنٹراکٹ پر خدمات انجام دینے والے 48ٹیچرس کی منتقلی محکم تعلیم کے تحت چلائے جانے والے اسکولوں میں ہوجائے گی۔

حکومت کے اس اعلان کے ساتھ ہی ال انڈیایونائٹیڈ ڈیموکرٹیک فرنٹ(اے ائی یو ڈی ایف) کے سربراہ اورعطر کے بڑے کاروباری بدرالدین اجمل نے کہاکہ حکومت کی نگرانی میں چلائے جانے والے جن مدرسوں کو بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے بند کیاہے‘

ان کی پارٹی اگلے سال اسمبلی الیکشن میں برسراقتدار آنے پر دوبارہ کھول دئے گی۔آسام میں 614حکومت کی امداد سے چلائے جانے والے مصدقہ مدرسہ ہیں‘

جس میں 57لڑکیوں‘ تین لڑکیوں اور 554مشترکہ تعلیم جبکہ17اُرد و میڈیم ہیں۔ یہاں پر1000کے قریب تسلیم شدہ سنسکرت اسکول ہیں جس میں 100سرکاری امداد سے چلتے ہیں۔

ریاستی حکومت ہر سال مدرسوں پر 3-4کروڑ جبکہ سنسکرت اسکولوں پر 1کروڑ روپئے خرچ کرتی ہے