حکومت کی 100 دن کی کارکردگی پر لوک سبھا چناؤ ریفرنڈم: ریونت ریڈی

   

چیوڑلہ پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس، متحدہ طور پر مہم کا مشورہ، سروے کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب
حیدرآباد۔/26 مارچ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے تین اسمبلی حلقہ جات چیوڑلہ، سکندرآباد اور ملکاجگیری میں کانگریس پارٹی کی کامیابی کے امکانات روشن ہیں لہذا پارٹی قائدین اور کارکنوں کو باہمی تال میل کے ساتھ متحدہ طور پر مہم چلانی چاہیئے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے 17 لوک سبھا حلقہ جات میں 14 پر کامیابی کیلئے کانگریس نے منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے 14 نشستوں پر کامیابی کے ذریعہ مرکز میں کانگریس حکومت کے قیام میں مدد کی جاسکتی ہے۔ چیف منسٹر نے آج اپنی قیامگاہ پر چیوڑلہ لوک سبھا حلقہ کے قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں پارٹی امیدوار رنجیت ریڈی کے علاوہ ارکان اسمبلی، سابق ارکان اسمبلی، صدر ضلع کانگریس کمیٹی رام موہن ریڈی، صدر ضلع کانگریس کمیٹی رنگاریڈی نرسمہا ریڈی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس پارٹی سماج میں تمام طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بناسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سطح پر پارٹی کارکنوں کی رائے اور سروے رپورٹ کی بنیاد پر ہائی کمان نے امیدواروں کا انتخاب کیا ہے۔ سکندرآباد، چیوڑلہ اور ملکاجگیری لوک سبھا حلقہ جات ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کمان نے کافی غور و خوص کے بعد ڈی ناگیندر، رنجیت ریڈی اور سنیتا مہیندر ریڈی کو امیدوار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج حکومت کے 100دن کی کاردگی پر عوامی ریفرنڈم کی طرح ہوں گے۔ 14 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی کے ذریعہ سونیا گاندھی کو علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا تحفہ پیش کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وقارآباد تک ایم ایم ٹی ایس ٹرین کی توسیع میں مرکزی حکومت ناکام ہوچکی ہے جبکہ گجرات میں بلٹ ٹرین کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی کامیابی کے ذریعہ ہی وقارآباد اور چیوڑلہ کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے قائدین اور کارکنوں کو مشورہ دیا کہ ابھی سے انتخابی مہم میں مصروف ہوجائیں۔ ریونت ریڈی نے بتایا کہ وہ خود بھی تمام لوک سبھا حلقوں میں انتخابی مہم میں حصہ لیں گے۔ اجلاس میں اسپیکر اسمبلی جی پرساد راؤ بھی شریک تھے۔1