حیدرآباد: عیدالاضحی کے موقع جانوروں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کا امکان

,

   

حیدرآباد(تلنگانہ): کورونا وائرس جہا ں دنیا بھر کے لوگوں کی زندگیوں کو بے حد متاثر کررہا ہے وہیں اس کی وجہ سے مذہبی امورمیں بھی شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں دو، ڈھائی مہینہ مسجدیں بند تھیں وہیں دیگر برادران وطن کے مذہبی مقامات بھی سنسان نظر آئے۔ مسلمانوں کے لئے نہایت مقدس مانا جانے والا مہینہ رمضان المبارک میں بھی مساجد میں تراویح نہیں ہو پائیں اور نماز عید الفطر بھی اکثر مسلمان مساجد بند ہونے کی وجہ سے پڑھ نہیں پائے ہیں۔

اور سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ کعبہ شریف کا طواف کو جزوقتی طور پر روکنا پڑا۔ مسجد حرام اور مسجد نبوی میں نماز نہیں ہو پائیں۔کورونا وائرس نے دنیا بھرکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے جس کا ہر شخص کواندازہ ہے۔ غریب ومتوسط گھرانہ کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مسلمانوں کی ایک بڑی عید تو افسردگی میں گذر گئی ااور اب دوسری عید (عیدالاضحی) قریب ہے۔ اس عید میں مسلمان صاحب نصاب اپنی جانب سے اللہ کی بارگاہ میں جانور کی قربانی پیش کرتا ہے۔ اب کورونا کا اثر اس عید پر بھی پڑنے کے شدید امکانات ہیں۔جانوروں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کا اندیشہ ہے۔

عید الاضحی کیلئے جانوروں کے بازاروں میں بھی سابق کی طرح کوئی رونق دیکھے جانے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ شہر حیدرآباد میں مہاراشٹرا اور ملک کے دیگر ریاستوں میں عید الاضحی کے موقع پر فروخت کیلئے لائے جانے والے جانروں کی آمد کی توقع نہیں ہے۔ شہر میں عیدالاضحی کے موقع پر ریاست کے علاوہ کرناٹک، مہاراشٹرا، راجستھان اور اڈیشہ کے چھوٹے اور بڑے جانور لائے جاتے ہیں۔ اس مرتبہ کورونا وائرس کی وباء کے سبب بازاروں میں جانور کی تعداد میں کمی کا خدشہ ہے۔ توقع ہے کہ جن ریاستوں میں کورونا وائرس کے اثرات زیادہ ہیں وہاں سے جانوروں کو لانے سے گریزکیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے بھی جانوروں کی منتقلی پر روک لگائے جانے کے امکانات ہیں۔ چونکہ جانور فروخت کرنے والے افراد بھی روزانہ سینکڑوں لوگوں سے بات چیت کرتے ہیں جس سے وباء کے مزید پھیلنے کا امکان ہے۔ اس صورت حال میں شہر میں جانوروں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کا امکان ہے۔ جانور حاصل ہوجانے کی صورت میں قصاب کابھی بڑا مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ ایک قصاب کئی گھروں میں بکرے کاٹتا ہے۔ اگر ا س دوران قصاب کی ملاقات کسی متاثرہ شخص سے ہوجاتی ہے تو وہ بھی متاثر ہوجائے گا اور اس کے بعد وہ جس گھر میں بھی بکرا کاٹنے کیلئے جائے گا تو اس گھر کے افراد بھی اس بیماری کے زد میں آسکتے ہیں۔