حیدرآباد میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی گنجائش میں اضافہ کا فیصلہ

   

مچھروں کی افزائش کو روکنے بلدیہ کی مہم، اسمبلی میں کے ٹی آر کا بیان
حیدرآباد۔/14 ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی گنجائش کے مطابق 50 فیصد سیوریج کی صفائی ہورہی ہے۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی موجودہ گنجائش 735 ایم ایل ڈی ہے جبکہ شہر میں روزانہ 1800 ایم ایل ڈی سیوریج نکلتا ہے اور صرف 40.83 فیصد کی صفائی ہوپارہی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ شہر کا موجودہ سیوریج سسٹم انتہائی قدیم ہے اور اسے ری ماڈلنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیوریج سسٹم کو 6 زونس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ زون I اور II موسی ندی کے جنوب میں واقع ہے جبکہ زون III،IV، V اور VI موسی ندی کے شمالی حصہ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زون I اور II کے سیوریج نٹ ورک کی ری ماڈلنگ کا کام مکمل کرلیا گیا جبکہ دیگر زونس میں یہ کام باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو حیدرآباد اور اوٹر رنگ روڈ حدود میں بہتر سیوریج سسٹم کیلئے ماسٹر پلان تیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ممبئی سے تعلق رکھنے والے ادارہ مسرز شاہ ٹیکنیکل کنسلٹنٹ کو یہ کام تفویض کیا گیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے رپورٹ کی پیشکشی کے بعد منصوبہ پر عمل آوری کی جائے گی۔ ڈسمبر تک مسرز شاہ ٹیکنیکل کنسلٹنٹ کی رپورٹ متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے لے آؤٹس اور اپارٹمنٹس کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس بلدیہ کی جانب سے مچھروں کی افزائش کو روکنے کیلئے تمام احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔