حیدرآباد میں قلت آب کا مسئلہ بہت جلد ختم ہوجائے گا

   

محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا اشارہ، بارش کے سبب ذخائر آب میں تیزی سے اضافہ

حیدرآباد ۔ 4 اگست (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں گذشتہ چند دنوں سے زوردار بارش کا سلسلہ جاری رہنے کے نتیجہ میں ذخائر آب کی سطح میں اضافہ کی رفتار کو دیکھنے سے اس بات کا اندازہ لگایا جارہا ہیکہ گریٹر حیدرآباد شہر میں پانی کی قلت کا مسئلہ بہت جلد ختم ہوجائے گا اور اس طرح شہر کے عوام میں پانی کی مؤثر سربراہی کے سلسلہ میں مکمل بھروسہ پیدا ہوگا بلکہ شہر کو پانی سربراہ کرنے والے ذخائر کی سطح آب اگر مکمل ہوجاتی ہے تو آئندہ ایک تا دیڑھ سال تک شہر حیدرآباد میں پانی کی قلت پیدا ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔ اس بات کا اشارہ خود حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے بعض اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے دیا جارہا ہے۔ ان ہی عہدیداروں کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ فی الوقت شہر حیدرآباد کو ناگرجنا ساگر پراجکٹ اور دریائے گوداوری کے ایلم پلی پراجکٹ کے ذریعہ پانی سربراہ کیا جارہا ہے اور گریٹر حیدرآباد شہری عوام کیلئے پانی کی ضروریات کو پوری کرنے میں مذکورہ دو پراجکٹس ناگرجنا ساگر پراجکٹ اور ایلم پلی پراجکٹ اپنا اہم رول ادا کررہے ہیں بالخصوص ناگرجنا ساگر پراجکٹ کی سطح آب میں کافی حد تک کمی ہوجانے کے باوجود ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خصوصی موٹر پمپ سیٹس کی تنصیب عمل میں لاکر پانی شہر حیدرآباد کو سربراہ کیا جارہا تھا لیکن اسی دوران ناگرجنا ساگر پراجکٹ میں بھی پانی کے بہاؤ کا اوپری علاقوں سے آغاز ہونے کی وجہ سے اب ناگرجنا ساگر پراجکٹ کی سطح آب میں بھی اضافہ کا سلسلہ جاری ہے اور رفتہ رفتہ ناگرجنا ساگر پراجکٹ کی سطح آب مکمل ہونے کے بعد شہر حیدرآباد کے عوام کو پانی کی قلت کا مسئلہ آئندہ سال دیڑھ سال تک حل ہونے کا قوی امکان پایا جاتا ہے۔ ناگرجنا ساگر پراجکٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ فی الوقت ناگرجنا ساگر پراجکٹ سے پمپنگ کے ذریعہ یومیہ شہر حیدرآباد کو 270 ایم جی ڈی پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔