حیدرآباد کے آئی ٹی ملازمین میں خود کشی کا بڑھتا رجحان خطرناک

   

حیدرآباد ۔ 19 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : آئی ٹی شعبہ میں شاندار زندگی کا خواب ہر نوجوان دیکھتا ہے لیکن حقائق کچھ خطرناک بھی ہیں کیوں کہ جنوری 2018 تا تاحال آئی ٹی شعبہ میں 18 خود کشیاں کرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں 11 خواتین ہیں جب کہ 7 مرد حضرات نے اس عرصے میں خود کشی کی ہے ۔ ان خود کشی کے واقعات میں اہم وجہ شخصی مسائل اور جن میں شادی شدہ زندگی میں جھگڑے یا ذہنی تناؤ اہم ہیں ۔ خواتین میں خود کشی کی وجوہات کا جب تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا ہے کہ ان میں زیادہ تر شخصی وجوہات ، ازدواجی زندگی کے مسائل اور ذہنی تناؤ ان کی موت کی وجہ بنی ہے ۔ گذشتہ برس ماہ مئی میں چندا نگر کی ایک 28 سالہ خاتون جو کہ معروف کمپنی کی ملازمہ تھی ۔ اس نے خود کشی اس لیے کی کیوں کہ وہ اپنے شوہر سے مسلسل جھگڑوں سے تنگ آچکی تھی اور بعد ازاں اس نے ایک طویل جھگڑے کے بعد ذہنی تناؤ کو برداشت نہ کرتے ہوئے عمارت سے چھلانگ لگا کر اپنی جان دے دی ۔ سائبر آباد سیکوریٹی کونسل کے نائب صدر وشنو پوری سکسینہ نے کہا ہے کہ نوجوان مرد و خواتین اس طرح کے حالات پر قابو پانے میں ناکام ہیں اور خاص کر جب انہیں معاشی استحکام ملنا شروع ہوتا ہے تو وہ آزاد زندگی کا خواب دیکھتے ہیں اور ذمہ داریوں سے پڑنے والے بوجھ کو برداشت نہیں کرپاتے ۔ دریں اثناء آئی ٹی شعبہ میں مسائل کا سامنا کرنے والے افراد کی ذہن سازی کرنے والے ماہرین نے کہا ہے کہ کام کا بوجھ اور خاص کر نائیٹ شفٹ ان کے مسائل میں اضافہ کی وجہ بن رہی ہے ۔ ڈاکٹر کلپنا جو کہ ماہر نفسیات اور ماہر جنسیات ہیں انہوں نے خواتین کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس 32 سالہ خاتون جو کہ ازدواجی زندگی میں 6 برس گذار چکی تھیں وہ بھی ازدواجی زندگی کے مسائل ، کام کی زیادتی اور ذہنی تناؤ کی وجہ سے خود کشی جیسا سنگین قدم اٹھایا ۔۔