دارالعلوم دیوبند میں سیاسی شخصیت کا استقبال نہیں ہوگا

   

انتخابات کے موسم میں سیاسی قائدین دارالعلوم کے چکر لگانے لگتے ہیں
دیوبند؍نئی دہلی: دنیا بھر میں اسلامی تعلیم کیلئے مشہور ازہر ہند دارالعلوم نے لوک سبھا انتخابات کو لے کر بڑا اعلان کیا ہے۔ دارالعلوم نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دارْالعلوم کسی سیاسی جماعت کے لیڈر کا استقبال نہیں کرے گا ، اور نہ ہی کسی رہنما سے ملاقات کی جائے گی۔لوک سبھا انتخابات کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے، لیکن سیاست گرم ہو گئی ہے۔ تمام پارٹیاں مختلف زمروں کے ووٹرز کو راغب کرنے کیلئے ہر ممکن حربے اپنا رہی ہیں۔ اسلامی تعلیم کیلئے مشہور دیوبند کے دارالعلوم سے بھی کروڑوں مسلمان وابستہ ہیں، جو دارالعلوم کے جاری کردہ ہر فیصلے کا تہہ دل سے احترام کرتے ہیں۔اس لیے اکثر انتخابی وقت میں لیڈران دارالعلوم کے چکر لگانے لگتے ہیں۔دارالعلوم کے مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے واضح کیا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کی جائے گی۔ چند سال پہلے یہاں ایک جماعت کا سربراہ آیا تھا۔ اس سربراہ کے ساتھ آنے والے مقامی لیڈر نے پارٹی سربراہ کے سر پر سابق مہتمم کا ہاتھ رکھا تھا ،جس کی باہر جھوٹی تشہیر کی گئی تھی۔ اسی وجہ سے قبل از وقت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔