دامنِ رحمت کے طلبگار ہوجاؤ

   

امۃ الصبیحہ
شعبان اسلامی آٹھواں مہینہ ہے۔ شعبان شعب و تشعب سے مشتق ہے۔ جس کے معنی تفریق اور پھیل جانے کے آتے ہیں۔یہ مہینہ عبادت و مغفرت کا ہے۔ یہی وہ مقدس مہینہ ہے جس کی خیر و برکت سے گناہگار اپنے دامن عمل کو سعادت و مغفرت اور رحمت خداوندی کے لعل و جوہر سے بھر سکتے ہیں۔ شعبان کی فضیلت کا اندازہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ و سلم کی اس حدیث مبارکہ سے لگایا جاسکتا ہے۔ رجب اللہ کا مہینہ ، شعبان میرا مہینہ اور رمضان میری اُمت کا مہینہ ہے۔ شعبان کے مہینہ کو حضور ﷺ نے فرمایا کہ ’’یہ میرا مہینہ ہے‘‘۔ اس ماہ کی یہ خصوصیت ہے کہ اس میں ایک رات ایسی آتی ہے، جس کو شب براء ت کہتے ہیں۔ براء ت کے معنی ’’خلاصی پانا‘‘ ہے، یعنی گناہوں سے معافی، بری ہونا، آزادی اور چھٹکارا پانا ہے۔ اللہ تعالی شب براء ت میں آسمان دنیا پر نزول اجلال فرماتا ہے اور ہر گنہگار کو بخش دیتا ہے، سوائے مشرک اور اس شخص کے جس کے دل میں کینہ و عداوت ہو۔
حضور نبی کریم ﷺ نے اس رات میں بہ نفس نفیس خصوصی اہتمام کیا اور امت کو بھی تلقین فرمائی کہ تم پندرہویں شعبان کی شب میں عبادت کرو اور دن میں روزہ رکھو۔ مسلم شریف کی ایک حدیث شریف میں ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے اپنی والدہ محترمہ حضرت بی بی آمنہ رضی اللہ تعالی عنہا کی قبر شریف کی زیارت فرمائی، جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان مقام ابواء میں واقع ہے۔ اپنی امت کو آپﷺ نے یہ حکم دیا کہ ’’قبروں کی زیارت کیا کرو، اس کے ذریعہ تمھیں اپنی موت یاد آئے گی‘‘۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا شب براء ت میں آئندہ سال کی پیدائش و اموات لکھ دی جاتی ہیں۔ آئندہ سال کا رزق تقسیم کیا جاتا ہے اور تمام اُمور کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ یہ رات مغفرت و بخشش والی رات ہے۔ اس رات ہر حکمت والے معاملہ کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شب براء ت قیام کرو، دن کو روزہ رکھو کیوں کہ اس رات اللہ تعالیٰ کی رحمت آفتاب کے غروب ہوتے ہی آسمان دنیا پر ظاہر ہوتی ہے۔ حضور اقدسؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس رات اپنے بندوں کو ندا دیتا ہے : ’’ہے کوئی بخشش و مغفرت طلب کرنے والا میں اِسے بخش دوں‘‘۔ ’’ہے کوئی رزق میں فراخی چاہنے والا، میں اِسے رزق وافر عطا کروں‘‘ ، ’’ہے کوئی مصیبت زدہ اس کی مصیبت دور کروں‘‘ ، ’’ہے کوئی حاجت والا میں اس کی حاجت پوری کروں‘‘۔
شب براء ت بخشش و مغفرت کی رات ہے۔ اس رات زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار کرنا چاہئے۔ اپنے غافل بندوں کی اصلاح و ہدایت اور مغفرت کے لئے اللہ نے یہ مبارک رات عطا کی۔ اللہ تعالی ہم سب کو اس مبارک شب میں زیادہ سے زیادہ عبادت و ریاضت کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کے گناہوں کی بخشش و مغفرت فرمائے۔ (آمین)