دریائی پانی روکنے ہندوستان کی دھمکی پر پاکستان کا اعتراض

   

اسلام آباد ۔ 22 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے دریائے راوی، ستلج اور بیاس سے پاکستان کے حصہ کا پانی سربراہ نہ کئے جانے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس پر پاکستان کو کوئی تشویش لاحق نہیں ہے۔ سندھ آبی معاہدہ کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ مندرجہ بالا دریاؤں سے پاکستان کو بھی اس کا حصہ سربراہ کیا جائے گا۔ یاد رہے ہندوستان کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے نئی دہلی میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے فیصلہ کیا ہیکہ مندرجہ بالا دریاؤں سے پاکستان کو اس کے حصہ کا پانی سربراہ نہیں کیا جائے گا جس کی وجہ پلوامہ دہشت گرد حملہ بتایا گیا ہے جس میں سی آر پی ایف کے زائد از 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے۔ دریں اثناء پاکستان کی وزارت آبی وسائل کے سکریٹری خواجہ شمیل نے انگریزی اخبار ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر کوئی اعتراض نہیں ہے کہ ہندوستان تینوں دریاؤں کے پانی کا رخ موڑ دے اور اسے ہندوستانی عوام کے استعمال کیلئے جاری کرے یا کسی اور مقصد کیلئے کیونکہ انڈس واٹرٹریٹی (آئی ڈبلیو ٹی) بھی اس کی اجازت دیتا ہے اور اس تناظر میں نتن گڈکری کا بیان پاکستان کیلئے پریشان کن نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہیکہ ہندوستان دریائے راوی پر شاہ پور کانڈی ڈیم تعمیر کرنا چاہتا ہے اور اس پراجکٹ پر 1995ء سے کام رکا ہوا ہے اور اب قصہ یہ ہیکہ ہندوستان اس ڈیم کی تعمیر مکمل کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ (ہندوستان) اپنے حصہ کا پانی پوری طرح استعمال کرسکے جو فی الوقت یوں ہی ضائع ہورہا ہے۔