دنیا سوڈان میں ایک سال سے جاری تصادم اور عوام کی حالت زار کو بھول چکی :گوٹریس

   

اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس کا کہنا ہے کہ سوڈان میں ایک سال سے جاری تنازعات اب عالمی ایجنڈے سے خارج ہو چکے ہیں اور سوڈانی عوام کو “بھلا دیا گیا ہے”۔انتونیو گوٹیرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سوڈان تنازعہ کے ایک سال پورا ہونے کے موقع پر پریس کو ایک بیان دیا۔یہ بتاتے ہوئے کہ زیادہ تر ممالک نے پچھلے 48 گھنٹوں میں “مشرق وسطی میں پیدا ہونے والے بحران پر توجہ مرکوز کی”، گوٹیرس نے کہا، “دنیا سوڈانیوں کو بھول رہی ہے۔”سیکر ٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ 3 دنوں میں پیدا ہونے والے بحران نے سوڈان جیسے ممالک میں ہنگامی حالات پر پردہ ڈال دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ سوڈان میں جھڑپیں چھڑے ایک سال کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن اس مسئلے کا سیاسی حل ابھی کوسوں دور ہے، “یہ دو متحارب فریقوں کے درمیان تصادم سے ہٹ کر ایک صورتحال ہے۔”انتونیو گوٹیرس نے نشاندہی کی کہ سوڈان کے لیے 2.7 بلین ڈالر کے انسانی امداد کے منصوبے کے لیے صرف 6 فیصد اور مہاجرین کے بحران کو حل کرنے کی ضرورت ہونے والے تقریباً 1.5 بلین ڈالر کے منصوبے کے لیے صرف 7 فیصد رقم جمع کی جا سکی ہے۔یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے منعقدہ امداد جمع کرنے کے لیے منعقدہ کل کی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے گوٹیرس نے کہا، “سوڈانی عوام کو اس ڈراؤنے خواب سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کی حمایت اور سخاوت کی اشد ضرورت ہے۔