دوہری پریشانی نے بی جے پی کو سی اے اے مہم کو دوبارہ کرنے پر مجبورکردیاہے‘ ادھی رات کو پارٹی قائدین کے ساتھ امیت شاہ کی ملاقات

,

   

نئی دہلی۔شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کے مقابلے کے لئے مذکورہ بی جے پی تازہ پروپگنڈوں کے عمل پر کام کررہی ہے‘ تاکہ متنازعہ قانون کے خلاف جاری احتجاجوں کے خلاف بغاوت پیدا کی جاسکے۔

بی جے پی صدر امیت شاہ جنھوں نے پارلیمنٹ میں بطور ہوم منسٹر مذکورہ قانون کو پیش کیاہے کہ چہارشنبہ کی نصف شب کو بی جے پی ہیڈکوارٹرس میں پارٹی کے سینئر قائدین کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اجلاس کے انعقاد کا مقصد ”جارحانہ‘‘ پروگرام کوتشکیل دیاجاسکے جس کے ذریعہ اس قانون کی حمایت میں لوگوں کو دیکھا یاجاسکے۔

ان لوگوں میں جن سے شاہ نے ملاقات کی ہے‘ بی جے پی کے کارگذار صدر جے پی نڈا‘ جنرل سکریٹری (تنظیمی) بی ایل سنتوش‘ اور کچھ اہم قائدین شامل ہیں۔مذکورہ پارٹی ایکٹ کی حمایت میں ایک مہم چلا رہی ہے مگر دو تازہ تبدیلی شاہ کی مداخلت کے بعد پیش ائی ہیں۔

پہلا کیرالا اسمبلی میں ایکٹ کو منسوخ کرنے کی مانگ پر مشتمل ایک قرارد اد منظور کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسرا بی جے پی سارے ملک میں ختم نے ہونے والا احتجاج کی وجہہ سے پریشان ہے‘ بالخصوص آسام میں‘ جہاں پر بی جے پی کی حکومت ہے۔

ان دو تبدیلیوں پر پارٹی قائدین نے”گہری تشویش“ ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کوڈر ہے کہ اور بھی اپوزیشن کی برسراقتدار ریاستیں ہوسکتا ہے کیرالا کے ماڈل کو اپنائیں اور سی اے اے کے خلاف قراردادکو منظوری دیں‘ جو مرکز اورریاست کے مابین محاذ آرائی کا سبب بن سکتا ہے۔

جہاں تک ریاست آسام کی بات ہے تو پارٹی لیڈران کا دعوی ہے کہ بل پیش کرنے سے قبل ہی انہیں اس قسم کی دشواریاں پیش آنے کا اندیشہ تھا مگر انہیں امید ہے کہ آنے والے کچھ مہینوں میں حالات معمول پر اجائیں گے۔

مگر زمینی حقیقت یہ کہتی ہے کہ حالات بی جے پی کے خلاف میں ہیں۔ آسام میں 2021میں انتخابات ہونے ہیں۔

دہلی میں بی جے پی لیڈران نے ریکارڈ کو تسلیم کرلیا ہے اور پارٹی اس کی وجہہ سے کافی پریشان ہے