دہلی فسادات۔ عدالت نے فوری کاروائی کی بات کہی‘ تحقیقات کو”انتہائی ناقص“ قراردیا

,

   

نئی دہلی۔ایک عدالت نے کہاکہ 2020شمال مشرقی دہلی فسادات معاملات میں بڑی پیمانے کی جانچ کا معیارنہایت ناقص ہے اور دہلی پولیس کمشنر کی مداخلت کو درکار قراردیاہے۔

ایڈیشنل سیشنس جج ونود یادو نے پولیس عہدیداروں پر تیزاب‘ کانچ کی بوتلوں اور اینٹوں سے 25فبروری 2020کے روز فرقہ وارانہ کشیدگی کے دوران اشرف علی کے حملے کے فرد جرم عائد کرنے کے دوران نے اس با ت پر غور کیاہے۔

اے ایس جے نے کہاکہ بڑی پیمانے پر فسادات کے معاملات میں کی تحقیقات انتہائی ناقص ہونے کی بات کافی دردناک ہے اور مزیدکہاکہ زیادہ تر معاملات میں تحقیقاتی افیسران (ائی او ایس) عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ اے ایس جے یادو نے کہاکہ پولیس کوچارج شیٹوں کے ادخال کے بعد تحقیقات کرنے اور اس کو قطعیت دینے میں کافی پریشان ہیں جس کی وجہہ سے ملازمین جو متعدد معاملات میں ماخوذ کئے گئے ہیں جیلوں میں پڑے ہیں۔ یہ کیس ایک واضح مثال ہے جس میں پولیس والے خود متاثرین میں شامل ہیں اور اب تک ائی او نے تیزاب کے نمونے اکٹھا نہیں کئے ہیں تاکہ اس کی کیمیائی جانچ کی جاسکے۔

مذکورہ ائی او نے بھی مزید اس زخموں کی فطری جانچ کے متعلق بھی رائے قائم کرنے کی زحمت نہیں کی ہے‘ جس کا اشارہ انہوں نے 28اگست کے ایک حکم نامہ میں دیا ہے۔

اس کے علاوہ مذکورہ جج نے کہاکہ ائی اوایس برائے فسادات نے پراسکیوٹر کو بحث کے لئے الزامات کی تفصیلات سے واقف نہیں کرایا اور بڑی مشکل سے سنوائی کی صبح چارچ شیٹ کی پی ڈی ایف ای میل کیاہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی ہدایت دی ہے کہ حکم نامہ کی ایک کاپی دہلی پولیس کمشنر کو فراہم کی جائے تاکہ اس کے حوالے سے وہ اصلاحی اقدامات اٹھاسکیں۔

مذکورہ سیشنس جج نے مزیدکہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ نارتھ ایسٹ ضلع کے ڈی سی پی اور دیگر اعلی عہدیدار ان مشاہدات پر نوٹس لیں اور فوری طور پر درکاری اصلاحی اقدامات اٹھائیں۔

اس ضمن میں وہ ماہرین کی مدد حاصل کرنے کے لئے آزاد ہیں اور ونود یادو نے مزیدکہاکہ ایسا نہیں ہوا تو ان معاملات میں ملوث افراد کے ساتھ ناانصافی ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

دہلی میں فبروری2020میں نارتھ ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات اسو قت رونما ہوئے تھے جب شہریت ترمیمی قوانین کے مخالف او رموافق حامیوں کے درمیان میں شدید تشدد پیش کیاآتھا جس میں 53لوگوں کی جانیں گئیں اور700سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔