دہلی میں مرنے والوں کی تعداد 38تک پہنچی‘ نعشیں نالوں سے نکالی جارہی ہیں‘ 400کے قریب لوگ حراست میں

,

   

نئی دہلی۔ نالوں سے مزید نعشیں دستیاب ہونے اور اسپتال میں زیرعلاج زخمیوں کے جانبرنہ ہونے کے بعد دہلی نارتھ ایسٹ علاقے کے فرقہ وارانہ تشدد میں جمعرات تک مرنے والوں کی تعداد38ہوگئی تھی۔

تاہم جمعرات کی رات میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی اطلاعات نہیں ملی ہے اور حالات آہستہ آہستہ معمول پر آرہے ہیں۔ احتیاطی اقدامات کے طور پر حالات میں سدھار کے پیش نظر سی آر پی سی کی دفعہ 144 میں جمعہ کے روز دس گھنٹوں کے لئے راحت دی گئی تھی۔

دہلی پولیس نے 130لوگوں کو اب تک گرفتار کیاہے اور 400لوگوں کو محروس کیاجبکہ 48ایف ائی آر درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ائی بی افیسر انکت شرما قتل معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے۔

شرما کا کیس بھی فساد کے دیگرمعاملات کے ساتھ کرائم برانچ اور ایس ائی ٹی کے سپرد کردیاگیا ہے جو مذکورہ معاملات کی جانچ کرے گا۔

مذکورہ ایس ائی ٹی ایک”بڑی سازش“کی بھی جانچ کرے گا جس میں کچھ وقت کے لئے پولیس کے خامو ش تماشائی بن کر رہنے کا شبہ کیاجارہا ہے۔

فساد سے متاثرہ علاقوں سے ملنے والے تشدد کے سازوسامان نے اس شبہ کو اور بھی تقویت پہنچائی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام انتظامات ایک رات میں نہیں ہوئے ہیں۔

درایں اثناء چیف منسٹر اروند کجریوال نے جمعرات کے روز اس بات کااعلان کیاہے کہ دہلی حکومت فساد سے متاثرہ ان تمام لوگوں کا جو خانگی اسپتال میں علاج کرارہے ہیں اخراجات

برداشت کرے گی اور مرنے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ کا معاوضہ اور جن لوگوں کی دوکانیں فساد کی نظر ہوگئی ہیں انہیں پانچ لاکھ کامعاوضہ ادا کیاجائے گا۔

اٹھارہ سب ڈویثرنل مجسٹریٹ(ایس ڈی ایم ایس) کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاکہ وہ راحت اور باز آبادکاری کے کاموں کی نگرانی کرسکیں۔

دہلی کے ایل جی نے بھی جمعرات کے روز جائزہ اجلاس طلب کیا اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں گشت بڑھادیں اور جہاں پرضرورت ہے ان علاقوں میں زائد دستوں کی تعیناتی عمل میں لائیں۔ دہلی ایف ایس ایل کی چارٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچیں تاکہ نمونے حاصل کئے جاسکیں۔

اب انتظامیہ اس بات کی کوشش کررہا ہے کہ جلد سے جلد جھلسی ہوئی حالت میں سڑک پر پڑی گاڑیاں‘ اور ملبہ اٹھائے اور جانوروں کی گندگی کی صفائی کرتے ہوئے سڑکو ں کو درست کرے‘

اس کے علاوہ حکومت پولیس کی مددسے مذہبی مقامات کو ہوئے نقصانات کا اندازہ لگانے کاکام کررہی ہے۔

ایک سرکاری عہدیدار نے کہاکہ ”مذکورہ ایل جی نے موثر انداز میں عارضی مکانات تیار کرنے اور متاثرین اور ان کے گھر والوں کے لئے بنیاد ی ضروریات جیسے بیڈس‘ بلانکٹس‘

میڈیسن‘ کھانا‘ سنٹیشن‘ اور صاف پینے کے پانی کو یقینی بنائیں‘ او روقت پر طبی جانچ اور پوسٹ مارٹم رپورٹس وغیرہ فراہم کئے جائیں“۔

دہلی پولیس نے نارتھ ایسٹ دہلی میں رہنے والے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ کوئی تشددکاواقعہ دیکھتے ہیں یاپھر کوئی ویڈیو ان کی طرف بھیجا گیاہے تو اس کو پولیس کے ساتھ شیئر کریں۔

اس کے علاوہ مقامی لوگ فوٹوز او رویڈیوز 8750871221کے علاوہ 8750871227پر ارسال کرسکتے ہیں۔