دہلی میں 86سال کی دادی کے ساتھ عصمت ریزی کا واقعہ

,

   

مذکورہ عورت حملہ آوروں سے رحم کی بھیک مانگتی اور روتی رہی۔انہیں شدید بری حالت میں بعدازاں خون میں لت پت پایاگیا۔ جسم اور چہرے پر زخموں کے نشان بھی پائے گئے

نئی دہلی۔ ساوتھ ویسٹ دہلی کے چاؤلہ کے سنسان علاقے میں ایک 86سال کی دادی کی مبینہ طور پر ایک مردنے عصمت ریزی کی ہے‘ منگل کے روز واقعہ کی جانکاری پولیس نے دی ہے۔

ملزم 37سالہ سونو پیشہ سے پلمبر ہے اور راؤلہ خان پور علاقے کا رہنا والا ہے‘ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کو اس گھناؤنے جرم میں گرفتار کرلیاگیاہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے دہلی کمیشن برائے خواتین کی سربراہ سواتی مالیا وال نے کہاکہ ”جس وقت حملہ آور اس سے رجوع ہوا اس وقت پیر کی شام دودھ والے کا انتظار کرتے ہوئے اپنے گھر کے باہر مذکورہ عورت بیٹھی تھی“۔

مالیاوال نے کہاکہ ”حملہ آور نے معمر خاتون کو بتایا کہ روز دودھ لا کر دینا والا نہیں آرہا ہے اور اس نے وہ مقام تک لے جانے کی پیشکش کی جہاں پردودھ مل سکتا ہے۔

معمر خاتون بھروسہ کرتے ہوئے حملہ آور کی باتوں میں اگئی“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ قریب کے سنسان علاقے میں معمر خاتون کولے گیااور وہاں ان عصمت ریزی کی ہے۔

خواتین کے حقوق کے مذکورہ پینل نے کہاکہ ”عورت روتی اوررحم کی بھیک مانگتی رہی اور کہاکہ وہ اس کی دادی کی عمر کی ہے۔

بچاؤ کی کوشش کرنے پر حملہ آور نے بری طرح ان کی پیٹائی کی اور عصمت ریزی کا گھناؤنہ جرم انجام دیا“۔

مالیاوال نے کہاکہ ”ان کے ہاتھوں پر مکمل جھریاں ہیں۔ جن حالات سے وہ گذری ہیں سن کر آپ حیران ہوجائیں گے۔

ان کے چہرے او رجسم پر زخموں کے نشان ہیں اور انہوں نے مجھے بتایا کہ جسم کے اندرونی حصہ سے خون ر س رہا ہے۔وہ شدید طور پر صدمہ میں ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ عورت کے رونے کی آواز سن کر گاؤں کے مقامی لوگ موقع پر پہنچے۔ انہوں نے حملہ آور کو پکڑا اور پولیس کوکال کیاہے۔

ڈی سی ڈبلیو کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے معمر خاتون کے بیٹے کو فون کیا اور بعدازاں پولیس میڈیکل جانچ کے لئے انہیں اسپتال لے گئی۔

انہوں نے کہاکہ طبی جانچ کی رپورٹ میں متعدد چوٹیں اور زخمی کی جسم پر نشاندہی کی ہے۔دوارکا کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس سنتوش کمار مینا نے کہاکہ ”ائی پی سی کی دفعہ 376کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیاگیاہے اور ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ متاثرہ کی طبی جانچ اور ان کا بیان بھی قلمبند کرلیاگیاہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ عورت کی حالت اب بہتر ہے۔ اور مزیدکہاکہ منگل کے روز انہیں اسپتال سے ڈسچارج بھی کردیاگیاہے۔

مالیا وال نے کہاکہ ”چھ ماہ کی بچی سے لے کر 90سال کی بوڑھی تک کوئی بھی دہلی میں محفوظ نہیں ہے۔

جس قسم کے صدمے سے یہ عورت دوچار ہے اس سے اس بات کا واضح اشارہ ملتا ہے کہ اس طرح کے جرائم کا ارتکاب کرنے والے انسان نہیں ہیں۔

میں نے اس عورت سے آج ملاقات کی ہے‘ وہ نہایت بہاد ر عورت ہے۔ ان کے ساتھ انصاف کو ہم یقینی بنانے کاکام کریں گے۔

اس کیس کوفاسٹ ٹریک کی ضرورت ہے اور چھ ماہ کے اندر انصاف دیاجانا چاہئے“۔

انہوں نے کہاکہ ”میں دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور لفٹنٹ گورنر کو مکتوب لکھ رہی ہوں کے اس کیس کو فاسٹ ٹریک کر چلائیں اور چھ ماہ میں اس کو پھانسی پر لٹکائیں“