دہلی کیلئے 5 ہزار کروڑ کی گرانٹ منظور کرنے کی اپیل

,

   

ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اخراجات کیلئے حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا : ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا

نئی دہلی، 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسودیا نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی حکومت کے پاس ملازمین کو تنخواہ دینے کیلئے پیسے نہیں ہے لہٰذا انہوں نے مرکزی حکومت سے فوری طور پر پانچ ہزار کروڑ روپئے مدد کی اپیل کی ہے ۔سیسودیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دہلی حکومت نے کورونا بحران کے درمیان مرکز سے پانچ ہزار کروڑ روپے کی مدد مانگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے پاس ملازمین کو تنخواہ دینے تک کے پیسے نہیں ہیں لہٰذا پیسہ جلد سے جلد دیا جانا چاہیے۔انہوں نے اس معاملے میں مرکزی وزیرفینانس کو مکتوب روانہ کرکے دہلی کیلئے پانچ ہزار کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے ۔منیش سیسوڈیا نے کہا کہ کورونا اور پھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی حکومت کا ٹیکس کلکشن تقریبا 85 فیصد کم ہوگیا ہے لہٰذا مدد کی سخت ضرورت ہے۔ مرکز کی طرف سے باقی ریاستوں کو جاری راحت فنڈ سے بھی کوئی رقم دہلی کو نہیں ملی ہے ۔سیسوڈیا نے کہا کہ کوروناوائرس کی وباء کے پیش نظر فرنٹ لائن پر کام کرنے والے صحت کے عملہ کیلئے شخصی حفاظتی آلات فراہم کرنے کیلئے دہلی حکومت کو مالیہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مرکز پر زور دیا کہ 5 ہزار کروڑ کی مالی مدد کی جائے تاکہ یومیہ بنیاد پر انتظامی سرگرمیوں کو شروع کیا جاسکے کیونکہ مرکزی وزارت داخلی امور نے لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار ختم کرنے اور معیشت کے احیاء کیلئے کل نئے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ منیش سیسوڈیا نے بتایا کہ دہلی حکومت کی آمدنی اور اخراجات کا جائزہ لیا گیا۔

حکومت کو ملازمین کی تنخواہوں اور دفاتر کے اخراجات کیلئے ماہانہ 3500 کروڑ روپئے کی ضرورت ہے۔ دہلی میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ چیف منسٹر دہلی کجریوال نے کل کہا کہ کیسیس میں اضافہ سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ دہلی حکومت اس سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے کیونکہ ہم مستقل لاک ڈاؤن میں نہیں رہ سکتے۔