دہلی کی عدالت نے 31تبلیعی ممبرس کے پاسٹورس اور موبائیل فونس جاری کرنے کے احکامات دئے

,

   

نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روزتبلیغی جماعت سے وابستہ غیرملکی 31شہریوں کے پاسپورٹس‘ موبائیل فونس اور دیگر سامان جاری کرنے کے احکامات دئے ہیں‘ جنہیں مختلف الزامات سے 15ڈسمبر2020کو بری کردیاگیاتھا۔

چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ ارون کمار گرگ نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی تحویل میں رکھے ہوئے ان کے پاسپورٹس‘ موبائیل فونس کی اجرائی کے متعلق درائر درخواستوں کی سنوائی کرتے ہوئے مذکورہ اجرائی کے احکامات جاری کئے ہیں۔

ایڈوکیٹ آشیما منڈالے اور منداکنی سنگھ غیرملکی شہریوں کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئی تھیں وہیں ایڈیشنل پبلک پراسکیوٹر سنجے مشرا حکومت کی عدالت میں نمائندگی کررہے تھے۔

ان غیر ملکی تبلیغی جماعت کے ممبران کو عدالت نے 15ڈسمبر2020کو اپنے حکم نامے کے ذریعہ بری کردیاتھا۔

تاہم سپریم کورٹ کے 13-01-2021کو سنائے گئے حکم نامہ کی تعمیل میں عدالت نے مرکزی حکومت بری افراد کے چیزیں واپس کرنے کی ہدایت دی تھی۔

اسی کے پیش نظر ڈی سی پی کرائم برانچ نے مذکورہ افراد کے 17فبروری کو اسی سال میں ایل او سی(ایس) بند کردئے تھے۔ اس کے بعد ہی پاسپورٹس او ردیگر ساز وسامان کی واپسی کے لئے درخواستیں دائر کی گئی تھی۔

یہاں پر قابل ذکر بات یہ ہے کہ 35تبلیغی جماعت کے غیرملکی باشندوں کی ایل او سی بند کردئے گئے ہیں:

جس میں سے 4کے پہلے پاسپورٹس او رموبائیل فونس لوٹا دئے گئے ہیں۔ تاہم تنسانیا کے رہنے والے ایک بشیر یانس کی 5جنوری کو موت ہوگئی ہے۔

ماباقی دیگر اپنے بالترتیب ممالک کو واپس لوٹنے کے لئے اب آزاد ہیں۔اس کیس کے تحقیقاتی افیسر نے تاہم عدالت میں درخواستوں کی کوئی بھی چیز کرائم برانچ کی تحویل میں نہ ہونے کے استدلال سے انکار کیاہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہاکہ برات کے احکامات کے حوالے سے نظر ثانی یہ کوئی اپیل داخل نہیں کی گئی ہے۔