دیشمکھ کے خلاف لگائے سنگین الزامات کی جانکاری راست پرم بیر کے پاس نہیں تھی

,

   

ممبئی۔ سابق ممبئی پولیس کمشنر پریم بیر سنگھ کے پاس سابق مہارشٹرا ہوم منسٹر انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی راست جانکاری نہیں تھی کیونکہ مبینہ غلط کاموں کی تفصیلات بعض عہدیداروں کے ذریعہ انہیں فراہم کی گئی تھی‘ سینئر ائی پی ایس افیسر کے ایک وکیل نے تحقیقاتی کمیشن کے سامنے یہ بات بتائی ہے۔

ریٹائرڈ جسٹس کے یو چاندی وال کی نگرانی والا یہ کمیشن دیشمکھ کے خلاف لگائے گئے بدعنوانی اور سرکاری منصب کے غلط استعمال کے الزامات کی جانچ کررہا ہے۔

اسی سال مارچ میں مذکورہ مہارشٹرا حکومت نے 71سالہ این سی پی لیڈر جس نے ممبئی ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد اپریل میں ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دیدیاتھا پر لگائے گئے سنگھ کے الزامات کی جانچ کے لئے ایک رکنی کمیشن کی تشکیل عمل میں لائی تھی۔

منگل کے روز پینل کے روبرو ممبئی پولیس کے برطرف عہدیدار سچن وازے پر دوبارہ جرح کی گئی۔ جیسے ہی کاروائی شروع ہوئی وازے نے کمیشن کے سامنے ایک درخواست پیش کی کہ سنگھ کے تحقیقاتی پینل کے سامنے پیش ہونے یا پھر حلف نامہ دائر کرنے تک ان کا کراس ایکزمینیشن کو موخر کیاجائے۔ تاہم کمیشن نے ان کی درخوباست کو مسترد کردیاتھا۔

بحث کے دوران سنگھ کے وکیل ابھینو چندرچوڑ نے دوبارہ یہ کہا ہے کہ مذکورہ سینئر ائی پی ایس افیسرکے پا س اس معاملے میں شیئر کرنے کے لئے مزید شواہد نہیں ہیں۔

مذکورہ وکیل نے کہاکہ ”میرا ماننا ہے ان کا(وازے کا) خدشہ یہ ہے کہ آج وہ اگر اس معاملے میں عینی شاہد کے طو رپر کچھ بولیں گے اور اگلے روز میرے موکل (سنگھ) معاملے پر کچھ او رہی کہیں گے۔ مذکورہ حلف نامہ کو ایک ہفتہ لگے گا۔ ایسا کہاجائے گاکہ جو پہلے کہا ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے‘ وہ جانکاری یہ تھی جو انہیں کچھ عہدیداروں نے فراہم کی تھی۔

وہ (سنگھ) کے پاس کیاشفافیت ہے اس کے متعلق راست جانکاری نہیں تھی“۔ چندرچوڑ نے مزیدکہاکہ ”ان کی جانکاری سنسنی کے زمرے میں ہے۔

اگروہ گواہ کے خانہ میں آبھی گئے تو ان کی گواہی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے یا وہی ہوگا جو ان سے کہاگیاہے۔ لہذا پیش کرنے کے لئے ان کے پا س کچھ نہیں ہے“۔

کمیشن کی جانب سے کئی مرتبہ ناقابل ضمانت وارنت سنگھ کے خلاف جاری کرنے کے باوجود وہ اب تک کمیشن کے روبرو پیش نہیں ہوئی ہیں۔ منگل کے روز ان کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ سنگھ اس معاملے پر مشتمل ایک اور یلف نامہ داخل کریں گے۔

اس سے قبل ممبئی پولیس کے سابق کمشنر نے ایک حلف نامہ میں کمیشن کو بتایاتھا کہ ان کے پاس اس معاملے سے متعلق شیئر کرنے کے لئے مزید کوئی ثبوت نہیں ہے۔

اس کے چند دنوں بعد انہیں ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے ہٹادیاگیا اور اس سال مارچ میں ان کا تبادلہ ہوم گارڈس کو کردیاگیاتھا‘ سنگھ نے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کو تحریر کردہ ایک مکتوب میں دعوی کیاتھا کہ دیشمکھ پولیس افسران کا استعمال ممبئی میں ریسٹورنٹس او ربار مالکین سے پیسے اکٹھا کرنے کے استفسار کے لئے کررہے ہیں۔

مذکورہ این سی پی لیڈر نے متعدد مرتبہ ان پر لگائے گئے الزامات سے انکار کرتے رہے ہیں۔ دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے لگائے گئے الزامات پر سی بی ائی اور ای ڈی الگ سے جانچ کررہے ہیں۔ مبینہ مالی تغلب کارائیوں سے متعلق معاملے میں سابق وزیرعدالتی تحویل میں ہیں۔