راؤت نے مانگی ”معافی“ مگر کہاکہ پھٹی جینس پہننا اچھی بات نہیں ہے

,

   

دھرادون۔پھٹے ہوئے جینس پر تبصرے پر منفی ردعمل ملنے کے بعد اتراکھنڈ چیف منسٹر تریتھ سنگھ راوت نے جمعہ کے روز اپنے تبصرے پر اگر کسی کے دل کو ٹھیس پہنچتی ہے تو معافی مانگے کا اعلان کیاہے۔

مگر اسی وقت میں انہوں نے پھٹے ہوئے جینس پر اپنا اعتراض جتایا‘انہوں نے کہاکہ انہیں جینس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے مگر ”پھٹا ہوا“ پہننا ”اچھی بات“ نہیں ہے۔

اس ہفتہ کے اوائل میں کئے گئے اپنے تبصرے کا حوالہ دیتے ہوئے راؤت نے میڈیا کوبتایاکہ نے اپنے تبصرے میں کہاتھا کہ بچے آج کل مہنگے جینس گھر خرید کر لے رہے ہیں اور اس کو قینچی سے کاٹ کر پہن رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں نے صرف گھر کے ماحول کے متعلق بات کی تھی جو ان پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ اگر ہم بچوں میں بہتر اقدار او رڈسپلن شامل کریں گے وہ مستقبل میں کبھی ناکام نہیں ہوں گے‘ مذکورہ سی ایم نے مزید کہاکہ ان کا زور اس تبصرے کے ذریعہ بچوں کو نشہ اور چیزوں او ردیگر برائیوں سے دور رکھنے تھا۔

خود کو دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والا شخص قراردیتے ہوئے راؤت نے جمعہ کے روز کہاکہ جب کبھی اسکول کے دنوں میں ان کی پینٹ پھٹ جاتی‘ انہیں ڈر ستاتے کہ کہیں ان کی ٹیچر انہیں سزا تو نہیں دیں گی۔

انہوں نے کہاکہ اقدار او راصولوں کی وجہہ سے ہم اس پھٹے ہوئے حصہ کو ڈھانکنے کاکام کرتے تھے۔

راؤت کو اس وقت لوگوں کے منفی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا جب پچھلے ہفتہ انہوں نے کہاکہ تھا کہ نوجوان اغیار کے فیشن کو اپنا رہے ہیں اور گھٹنوں پر پھٹی ہوئی جینس پہن کر خود کو بڑا ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کی وجہہ اقدار او راصولوں کی کمی ہے۔

عورتیں بھی اس طرح کے فیشن پر کاربند ہیں۔

پھر راؤت نے فلائٹ پر اپنا سامنے کی سیٹ پر بیٹھی ہوئی ایک عور ت کا حوالہ دیا جس بوٹس اور گھٹنوں کے پاس سے پھٹی ہوئی جینس پہنے ہوئے تھے اورہاتھوں میں چوڑیاں بھی تھیں اور اس کے ساتھ دو بچے بھی تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ ایک این جی او چلاتی ہیں سماج میں بھی جاتی ہیں اور اس کے دوبچے بھی ہیں اور انہوں نے تعجب کیاکہ وہ کیا اقدار اور اصول دیں گی