راجستھان میں گجر احتجاج کا آٹھواں دن

,

   

ریلوے پٹریوں اورقومی شاہراہوں کی ناکہ بندی جاری، ریلوے کے بموجب ٹرینیں منسوخ

جئے پور ۔ /15 فبرور ی (سیاست ڈاٹ کام) راجستھان میں گجر طبقہ کے ارکان کا احتجاج آج آٹھویں دن میں داخل ہوگیا ۔ ریلوے پٹریوں اور قومی شاہراہوں پر مسلسل آٹھویں دن بھی ناکہ بندی کی گئی ۔ حالانکہ ریاستی حکومت نے گجر طبقہ اور دیگر 4 احتجاجی طبقات کیلئے تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں پانچ فیصد تحفظات کا اعلان کیا ہے ۔ ریاستی وزیر سیاحت ویر بھدر سنگھ اور گجر طبقہ کے قائدین کے درمیان تعطل کو توڑنے کیلئے بات چیت ہوئی تاہم غیرمختتم رہی ۔ گجر طبقہ کے قائدین نے تحریری تیقن حکومت سے طلب کیا تھا تاکہ ان کے مطالبات کی راہ میں جو قانونی رکاوٹیں ہیں ان کو دور کیا جاسکے ۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گجر قائد کروڑی سنگھ بینسلا کے فرزند نے کہا کہ ہم نے ریاستی وزیر کے ساتھ ملاقات کی اور ان سے تحریری تیقن طلب کیا کہ حکومت مسودہ قانون کی منظوری سے قاصر رہنے پر ایک تحریری تیقن دے گی کہ وہ ضروری اقدامات کررہی ہے تاکہ تحفظات کے تیقن کی تکمیل کی جاسکے ۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں پانچ فیصد تحفظات کا تیقن دیا تھا ۔ کسی مسودہ قانون کا نہیں ۔ کل حکومت مسودہ قانون کی ایک نقل ہمیں فراہم کردے گی جس کے بعد ہمیں مزید فیصلہ کرنا پڑے گا جب تک دھرنا جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دھرنا جس کی قیادت کروڑی بینسلا کررہے ہیں مسافرین کیلئے مشکلات کی وجہ بن رہا ہے ۔ نارتھ ویسٹرن ریلوے کے ترجمان کے بموجب 64 ٹرینیں منسوخ کردی گئیں ہیں ۔ 71 کا راستہ تبدیل کردیا گیا ہے اور 32 ٹرینیں جزوی طور پر منسوخ کردی گئیں ہیں ۔ ریلوے کو 148 ٹرینیں کینسل ، 143 کا راستہ تبدیل کرنے اور 52 ٹرینوں کو جزوی طور پر منسوخ کرنا پڑا ہے ۔