راجہ سنگھ کی اشتعال انگیزی کے باوجود رام نومی یاترا پُرامن

,

   

ملک کو ہندو راشٹر بنانے پر زور، لوجہاداورگاؤ کشی پر مکمل پابندی کا تذکرہ

حیدرآباد۔/30مارچ،( سیاست نیوز) سری رام نومی شوبھا یاترا کا آج شہر حیدرآباد میں پُرامن اختتام عمل میں آیا جبکہ بی جے پی کے معطل شدہ رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے پھر ایک مرتبہ اپنی نفرت انگیز تقریر کے ذریعہ ماحول بگاڑنے کی کوشش کی۔ راجہ سنگھ کے جلوس میں سری رام یووا سینا کے ارکان مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تصاویرکے ساتھ نعرہ بازی کررہے تھے۔ یاترا کا دوپہر 1:45 بجے سیتا رام باغ کی مندر سے آغاز ہوا، اور شہر کے مختلف
راستوں بشمول منگل ہاٹ، بیگم بازار چھتری، سدی عنبر بازار، گولی گوڑہ، کوٹھی سے گذرتا ہوا سلطان بازار ہنومان ویائم شالہ میں اختتام کو پہنچا۔ شوبھا یاترا کا آغاز پہلے ڈاکٹر بھگونت راؤ جو سری رام نومی اُتسو سمیتی کے کنوینر ہیں کی سرپرستی میں ہوا۔ بعد ازاں راجہ سنگھ نے بھی اپنی ایک بڑی ریلی سری رام یووا سینا کے بیانر کے ساتھ نکالی۔ شوبھا یاترا بیگم بازار چھتری پہنچنے پر راجہ سنگھ نے اپنی اشتعال انگیز تقریر میں کہا کہ ہندوستان میں 100 کروڑ ہندو ہونے کے سبب کیوں نہ اس ملک کو اکھنڈ ہندو راشٹر میں تبدیل کیا جائے۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ ہم دو ہمارے دو بچے رکھنے والوں کو ہی ووٹ کا حق دیا جائے گا جبکہ ہم پانچ ہمارے پچاس افراد کو ووٹ کا حق نہیں رہے گا۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ ہندو راشٹر میں گاؤ کشی پر مکمل پابندی ہوگی اور ہندو لڑکیاں بھی مکمل طور پر محفوظ رہیں گی چونکہ ہندو راشٹر میں لو جہاد کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی اور کوئی بھی شخص ہندو لڑکی کو نشانہ بنائے تو اسے ملک سے نکال دیا جائے گا۔ راجہ سنگھ نے بھکتوں سے اکھنڈ ہندو راشٹر بنانے کیلئے عہد لیا۔سری رام نومی شوبھا یاترا کے موقع پر وارانسی کے جگت گرو شنکر آچاریہ سوامی نریندر ناتھ سرسوتی اور راجستھان کے بوما رام جی مہاراج نے بھی شرکت کی اور اپنی تقاریر میں ہندو راشٹر کی بات کہی۔ب